مشکوۃ شریف – جلد سوم – ذخیرہ اندوزی کا بیان – حدیث 116

احتکار کا معنی لغوی طور پر معنی ہیں گراں فروشی کی نیت سے غلہ کی ذخیرہ اندوزی ۔ اور شریعت کی اصطلاح میں احتکار کا مفہوم ہے ہر ایسی چیز کو مہنگا بیچنے کے لئے روک رکھنا جو انسان یا حیوان کی غذائی ضرورت……

View Hadith

مشکوۃ شریف – جلد سوم – ذخیرہ اندوزی کا بیان – حدیث 117

شرعی نقطہ نظر سے احتکار حرام ہے اس قابل نفریں فعل میں مبتلا ہونے والا شخص شریعت کی نظر میں انتہائی نا پسندیدہ ہے ۔ ہاں اگر کوئی شخص اپنی زمین سے پیدا شدہ غلہ کی ذخیرہ اندوزی کرے یا ارزانی کے زمانہ……

View Hadith

مشکوۃ شریف – جلد سوم – ذخیرہ اندوزی کا بیان – حدیث 119

حضرت عمر کہتے ہیں کہ نبی کریم نے فرمایا تاجر کو رزق دیا جاتا ہے اور احتکار کرنے والا ملعون ہے ۔

تشریح :
مطلب یہ ہے کہ جو شخص کہیں باہر سے شہر میں غلہ وغیرہ لاتا ہے کہ اسے موجودہ اور رائج نرخ پر فروخت……

View Hadith

مشکوۃ شریف – جلد سوم – ذخیرہ اندوزی کا بیان – حدیث 120

اور حضرت انس کہتے ہیں ایک مرتبہ رسول اللہ کے زمانہ میں غلہ کا نرخ مہنگا ہو گیا تو صحابہ نے عرض کیا یا رسول اللہ ہمارے لئے نرخ مقرر فرما دیجئے یعنی تاجروں کو حکم دیدیجئے کہ وہ اس نرخ سے غلہ فروخت کیا……

View Hadith

مشکوۃ شریف – جلد سوم – ذخیرہ اندوزی کا بیان – حدیث 121

حضرت ابن عمر کہتے ہیں کہ میں نے سنا رسول کریم یہ فرماتے تھے کہ جو شخص غلہ روک کر گراں نرخ پر مسلمانوں کے ہاتھ فروخت کرتا ہے اللہ تعالیٰ اسے جذام وافلاس میں مبتلا کر دیتا ہے ۔

تشریح :
اس سے معلوم ہوا……

View Hadith