صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ نماز قصر کا بیان ۔ حدیث 1048

مغرب کی نماز سفر میں تین رکعت پڑھے

راوی: ابوالیمان , شعیب , زہری , سالم , عبداللہ بن عمر

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي سَالِمٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَعْجَلَهُ السَّيْرُ فِي السَّفَرِ يُؤَخِّرُ الْمَغْرِبَ حَتَّی يَجْمَعَ بَيْنَهَا وَبَيْنَ الْعِشَائِ قَالَ سَالِمٌ وَکَانَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَفْعَلُهُ إِذَا أَعْجَلَهُ السَّيْرُ وَزَادَ اللَّيْثُ قَالَ حَدَّثَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ سَالِمٌ کَانَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَجْمَعُ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَائِ بِالْمُزْدَلِفَةِ قَالَ سَالِمٌ وَأَخَّرَ ابْنُ عُمَرَ الْمَغْرِبَ وَکَانَ اسْتُصْرِخَ عَلَی امْرَأَتِهِ صَفِيَّةَ بِنْتِ أَبِي عُبَيْدٍ فَقُلْتُ لَهُ الصَّلَاةَ فَقَالَ سِرْ فَقُلْتُ الصَّلَاةَ فَقَالَ سِرْ حَتَّی سَارَ مِيلَيْنِ أَوْ ثَلَاثَةً ثُمَّ نَزَلَ فَصَلَّی ثُمَّ قَالَ هَکَذَا رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي إِذَا أَعْجَلَهُ السَّيْرُ وَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَعْجَلَهُ السَّيْرُ يُؤَخِّرُ الْمَغْرِبَ فَيُصَلِّيهَا ثَلَاثًا ثُمَّ يُسَلِّمُ ثُمَّ قَلَّمَا يَلْبَثُ حَتَّی يُقِيمَ الْعِشَائَ فَيُصَلِّيهَا رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ يُسَلِّمُ وَلَا يُسَبِّحُ بَعْدَ الْعِشَائِ حَتَّی يَقُومَ مِنْ جَوْفِ اللَّيْلِ

ابوالیمان، شعیب، زہری، سالم، عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو سفر میں جلدی پہنچنا ہوتا تو مغرب میں تاخیر کرتے یہاں تک کہ مغرب اور عشاء دونوں کو ملا کر پڑھتے۔ اور سالم نے بیان کیا کہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی یہی کرتے تھے جب انہیں جلدی پہنچنا ہوتا اور لیث نے اس زیادتی کے ساتھ بیان کیا کہ مجھ سے یونس نے اور انہوں نے ابن شہاب سے اور انہوں نے سالم سے کہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ مغرب اور عشاء کی نماز مزدلفہ میں ایک ساتھ پڑھتے اور سالم نے بیان کیا کہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے جب کہ ان کی بیوی صفیہ بنت ابی عبید کی علالت شدید کی خبر ملی تھی، مغرب کی نماز کو موخر کیا تھا میں نے ان سے کہا کہ نماز کا وقت گیا، انہوں نے کہا چلے چلو، میں نے کہا نماز کا وقت گیا انہوں نے کہا بڑھے چلو، یہاں تک کہ دو یا تین میل آگے چلے پھر اترے اور نماز پڑھی پھر کہا کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اسی طرح نماز پڑھتے دیکھا ہے، جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جلدی جانا ہوتا، عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو سفر میں جلدی ہوتی تو مغرب کی تکبیر کہتے اور تین رکعت نماز پڑھ کر سلام پھیرتے پھر بہت کم ٹھہرتے یہاں تک کہ عشاء کی تکبیر کے بعد دو رکعتیں پڑھتے پھر سلام پھیرتے اور عشاء کی نماز کے (تسبیح نفل) سنت نہ پڑھتے یہاں تک کہ آدھی رات کے بعد کھڑے ہوتے۔

Narrated 'Abdullah bin 'Umar:
"I saw Allah's Apostle delaying the Maghrib prayer till he offered it along with the 'Isha' prayer whenever he was in a hurry during the journey." Salim narrated, "Ibn 'Umar used to do the same whenever he was iMaghrib and 'Isha' prayers together in Al-Muzdalifa." Salim said, "Ibn 'Umar delayed the Maghrib prayer because at that time he heard the news of the death of his wife Safiya bint Abi 'Ubaid. I said to him, 'The prayer (is due).' He said, 'Go on.' Again I said, 'The prayer (is due).' He said, 'Go on,' till we covered two or three miles. Then he got down, prayed and said, 'I saw the Prophet praying in this way, whenever he was in a hurry during the journey.' 'Abdullah (bin 'Umar) added, "Whenever the Prophet was in a hurry, he used to delay the Maghrib prayer and then offer three Rakat (of the Maghrib) and perform Taslim, and after waiting for a short while, Iqama used to be pronounced for the 'Isha' prayer when he would offer two Rakat and perform Taslim. He would never offer any optional prayer till the middle of the night (when he used to pray the Tahajjud)."
________________________________________
n a hurry during the journey." And Salim added, "Ibn 'Umar used to pray the

یہ حدیث شیئر کریں