صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ جنازوں کا بیان ۔ حدیث 1200

میت کو پانی اور بیری کے پتوں سے غسل دینے کا بیان، اور ابن عمر نے سعید بن زید کے بیٹے کو خوشبو لگائی اور ان کو اٹھایا اور نماز پڑھی اور وضو نہ کیا اور ابن عباس نے فرمایا کہ مسلم نہ تو زندگی میں اور نہ مرنے کے بعد نجس ہوتا ہے، اور سعید نے کہا کہ اگر نجس ہوتا تو میں اسے نہ چھوتا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مومن نجس نہیں ہوتا۔

راوی: اسمعیل بن عبداللہ , مالک , ایوب سختیانی , محمد بن سیرین , ام عطیہ , انصاریہ ا

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ أَيُّوبَ السَّخْتِيَانِيِّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ الْأَنْصَارِيَّةِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ دَخَلَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ تُوُفِّيَتْ ابْنَتُهُ فَقَالَ اغْسِلْنَهَا ثَلَاثًا أَوْ خَمْسًا أَوْ أَکْثَرَ مِنْ ذَلِکَ إِنْ رَأَيْتُنَّ ذَلِکَ بِمَائٍ وَسِدْرٍ وَاجْعَلْنَ فِي الْآخِرَةِ کَافُورًا أَوْ شَيْئًا مِنْ کَافُورٍ فَإِذَا فَرَغْتُنَّ فَآذِنَّنِي فَلَمَّا فَرَغْنَا آذَنَّاهُ فَأَعْطَانَا حِقْوَهُ فَقَالَ أَشْعِرْنَهَا إِيَّاهُ تَعْنِي إِزَارَهُ

اسمعیل بن عبداللہ ، مالک، ایوب سختیانی، محمد بن سیرین، ام عطیہ، انصاریہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے جب کہ آپ کی لڑکی نے وفات پائی اور فرمایا کہ اس کو تین بار یا پانچ بار یا اس سے زائد بار غسل دو۔ اگر تم اس کی ضرورت سمجھو تو پانی اور بیری کے پتوں سے غسل دو اور اخیر میں کافور ملادو جب تم فارغ ہوجاؤ تو ہمیں مطلع کرو جب ہم لوگ فارغ ہوگئے تو آپ کو اطلاع دی آپ نے ہمیں اپنا تہبند دیا کہ اس کے جسم سے ملادو یعنی ازار بنادو

Narrated Um 'Atiyya al-Ansariya:
Allah's Apostle came to us when his daughter died and said, "Wash her thrice or five times or more, if you see it necessary, with water and Sidr and then apply camphor or some camphor at the end; and when you finish, notify me." So when we finished it, we informed him and he gave us his waist-sheet and told us to shroud the dead body in it.
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں