صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ جنازوں کا بیان ۔ حدیث 1300

قبر کے پاس محدث کا نصیحت کرنا اور ساتھیوں کا اس کے چاروں طرف بیٹھنا۔یخرجون من الاجداث کے معنی ہیں وہ اپنی قبروں سے نکلیں گے ۔ بعثرت کے معنی ہیں ابھاری جائیں گی اور بعثرت حوضی کے معنی ہیں میں نے اس کے نچلے حصہ کو اوپر کیا اور اے قاض تیز دوڑنا اور اعمش نے الی نصب پڑھا ہے یعنی کسی بلند چیز کی طرف پہچنے میں سبقت کریں گے نصب واحد ہے اور نصب مصدر ہے اور ینسلون کے معنی نکلیں گے ۔

راوی: عثمان , جریر , منصور , سعد بن عبیدہ , ابوعبدالرحمن , علی

حَدَّثَنَا عُثْمَانُ قَالَ حَدَّثَنِي جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ کُنَّا فِي جَنَازَةٍ فِي بَقِيعِ الْغَرْقَدِ فَأَتَانَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَعَدَ وَقَعَدْنَا حَوْلَهُ وَمَعَهُ مِخْصَرَةٌ فَنَکَّسَ فَجَعَلَ يَنْکُتُ بِمِخْصَرَتِهِ ثُمَّ قَالَ مَا مِنْکُمْ مِنْ أَحَدٍ مَا مِنْ نَفْسٍ مَنْفُوسَةٍ إِلَّا کُتِبَ مَکَانُهَا مِنْ الْجَنَّةِ وَالنَّارِ وَإِلَّا قَدْ کُتِبَ شَقِيَّةً أَوْ سَعِيدَةً فَقَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَفَلَا نَتَّکِلُ عَلَی کِتَابِنَا وَنَدَعُ الْعَمَلَ فَمَنْ کَانَ مِنَّا مِنْ أَهْلِ السَّعَادَةِ فَسَيَصِيرُ إِلَی عَمَلِ أَهْلِ السَّعَادَةِ وَأَمَّا مَنْ کَانَ مِنَّا مِنْ أَهْلِ الشَّقَاوَةِ فَسَيَصِيرُ إِلَی عَمَلِ أَهْلِ الشَّقَاوَةِ قَالَ أَمَّا أَهْلُ السَّعَادَةِ فَيُيَسَّرُونَ لِعَمَلِ السَّعَادَةِ وَأَمَّا أَهْلُ الشَّقَاوَةِ فَيُيَسَّرُونَ لِعَمَلِ الشَّقَاوَةِ ثُمَّ قَرَأَ فَأَمَّا مَنْ أَعْطَی وَاتَّقَی الْآيَةَ

عثمان، جریر، منصور، سعد بن عبیدہ، ابوعبدالرحمن، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم بقیع غرقد میں ایک جنازہ میں شریک تھے ہمارے پاس نبی صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے اور بیٹھ گئے تو ہم بھی آپ کے اردگرد بیٹھ گئے اور آپ کے پاس ایک چھڑی تھی۔ آپ اسے زمین پر مارنے لگے اور فرمانے لگے تم میں سے ہر جاندار کے لئے اس کی جگہ جنت یا جہنم لکھ دی ہے اور نیک بخت اور بد بخت ہونا لکھ دیا ہے تو ایک شخص نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کیا ہم اپنے لکھنے پر بھروسہ نہ کریں؟ اور عمل چھوڑ دیں ہم میں سے جو شخص اہل سعادت میں سے ہوگا وہ اہل سعادت کے کام کرے گا اور جو شخص بدبخت ہوگا وہ بدبختوں کی طرز پر جائے گا، آپ نے فرمایا کہ نیک لوگ نیک بختی کے عمل کے لئے آسان کئے جائیں گے اور بدبخت لوگ بدبختی کے عمل کے لئے آسان کئے جائیں گے پھر آپ نے آیت (فَاَمَّا مَنْ اَعْطٰى وَاتَّقٰى) 92۔ اللیل : 7) آخر تک پڑھی۔

Narrated 'Ali:
" We were accompanying a funeral procession in Baqi-I-Gharqad. The Prophet came to us and sat and we sat around him. He had a small stick in his hand then he bent his head and started scraping the ground with it. He then said, "There is none among you, and not a created soul, but has place either in Paradise or in Hell assigned for him and it is also determined for him whether he will be among the blessed or wretched." A man said, "O Allah's Apostle! Should we not depend on what has been written for us and leave the deeds as whoever amongst us is blessed will do the deeds of a blessed person and whoever amongst us will be wretched, will do the deeds of a wretched person?" The Prophet said, "The good deeds are made easy for the blessed, and bad deeds are made easy for the wretched." Then he recited the Verses:– "As for him who gives (in charity) and is Allah-fearing And believes in the Best reward from Allah. " (92.5-6)

یہ حدیث شیئر کریں