صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ جنازوں کا بیان ۔ حدیث 1308

عذاب قبر کے متعلق جو حدیثیں منقول ہیں ۔ اور اللہ تعالیٰ کا قول ہے کہ جب ظالم موت کی سختیوں میں ہوں گے اور فرشتے اپنے ہاتھ پھیلائے ہوں گے ان سے کہا جائے گا کہ اپنی جانوں کو نکالو آج تمہیں ذلت کا عذاب دیا جائے گا ۔ ھون ھوان کے معنی میں ہے۔ اور ھون رفق کے معنی میں ہے اور اللہ تعالیٰ کا قول کہ ہم انہیں دوبارہ عذاب دیں گے پھر برے عذاب کی طرف پھیر دیں گے اور اللہ تعالیٰ کا قول آل فرعون پر سخت مار پڑے گی ۔ صبح و شام آگ کے سامنے پیش کئے جائیں گے اور جس دن قیامت قائم ہوگی کہا جائے گا آل فرعون کو سخت ترین عذاب میں داخل کردو ۔

راوی: علی بن عبداللہ , یعقوب بن ابراہیم , ابراہیم , صالح , نافع , ابن عمر

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ صَالِحٍ حَدَّثَنِي نَافِعٌ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَخْبَرَهُ قَالَ اطَّلَعَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی أَهْلِ الْقَلِيبِ فَقَالَ وَجَدْتُمْ مَا وَعَدَ رَبُّکُمْ حَقًّا فَقِيلَ لَهُ تَدْعُو أَمْوَاتًا فَقَالَ مَا أَنْتُمْ بِأَسْمَعَ مِنْهُمْ وَلَکِنْ لَا يُجِيبُونَ

علی بن عبداللہ ، یعقوب بن ابراہیم، ابراہیم، صالح، نافع، ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کنویں میں جھانکا (جہاں بدر کے مقتول مشرکین) پڑے تھے آپ نے فرمایا کیا تم نے ٹھیک ٹھیک اس چیز کو پا لیا جو تمہارے رب نے تم سے وعدہ کیا تھا؟ آپ سے کہا گیا کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم مردوں کو پکارتے ہیں ؟ آپ نے فرمایا تم ان سے زیادہ سننے والے نہیں ہو لیکن وہ جواب نہیں دیتے ہیں۔

Narrated Ibn 'Umar:
The Prophet looked at the people of the well (the well in which the bodies of the pagans killed in the Battle of Badr were thrown) and said, "Have you found true what your Lord promised you?" Somebody said to him, "You are addressing dead people." He replied, "You do not hear better than they but they cannot reply."
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں