عذاب قبر کے متعلق جو حدیثیں منقول ہیں ۔ اور اللہ تعالیٰ کا قول ہے کہ جب ظالم موت کی سختیوں میں ہوں گے اور فرشتے اپنے ہاتھ پھیلائے ہوں گے ان سے کہا جائے گا کہ اپنی جانوں کو نکالو آج تمہیں ذلت کا عذاب دیا جائے گا ۔ ھون ھوان کے معنی میں ہے۔ اور ھون رفق کے معنی میں ہے اور اللہ تعالیٰ کا قول کہ ہم انہیں دوبارہ عذاب دیں گے پھر برے عذاب کی طرف پھیر دیں گے اور اللہ تعالیٰ کا قول آل فرعون پر سخت مار پڑے گی ۔ صبح و شام آگ کے سامنے پیش کئے جائیں گے اور جس دن قیامت قائم ہوگی کہا جائے گا آل فرعون کو سخت ترین عذاب میں داخل کردو ۔
راوی: یحیی بن سلیمان , ابن وہب , یونس , ابن شہاب , عروہ بن زبیر , اسماء بنت ابی بکر ا
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ أَسْمَائَ بِنْتَ أَبِي بَکْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا تَقُولُ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطِيبًا فَذَکَرَ فِتْنَةَ الْقَبْرِ الَّتِي يَفْتَتِنُ فِيهَا الْمَرْئُ فَلَمَّا ذَکَرَ ذَلِکَ ضَجَّ الْمُسْلِمُونَ ضَجَّةً
یحیی بن سلیمان، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، عروہ بن زبیر، اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں وہ کہتی تھیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ دینے کے لئے کھڑے ہوئے تو عذاب قبر کا ذکر کیا جس میں آدمی کو مرنے کے بعد مبتلا کیا جاتا ہے۔ تو جب آپ نے اس کا ذکر کیا تو مسلمان چیخنے لگے۔
Narrated Asma' bint Abi Bakr :
Allah's Apostle once stood up delivering a sermon and mentioned the trial which people will face in the grave. When he mentioned that, the Muslims started shouting loudly.
________________________________________
