صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ جنازوں کا بیان ۔ حدیث 1312

عذاب قبر کے متعلق جو حدیثیں منقول ہیں ۔ اور اللہ تعالیٰ کا قول ہے کہ جب ظالم موت کی سختیوں میں ہوں گے اور فرشتے اپنے ہاتھ پھیلائے ہوں گے ان سے کہا جائے گا کہ اپنی جانوں کو نکالو آج تمہیں ذلت کا عذاب دیا جائے گا ۔ ھون ھوان کے معنی میں ہے۔ اور ھون رفق کے معنی میں ہے اور اللہ تعالیٰ کا قول کہ ہم انہیں دوبارہ عذاب دیں گے پھر برے عذاب کی طرف پھیر دیں گے اور اللہ تعالیٰ کا قول آل فرعون پر سخت مار پڑے گی ۔ صبح و شام آگ کے سامنے پیش کئے جائیں گے اور جس دن قیامت قائم ہوگی کہا جائے گا آل فرعون کو سخت ترین عذاب میں داخل کردو ۔

راوی: عیاش بن ولید , عبدالاعلی , سعید , قتادہ , انس بن مالک

حَدَّثَنَا عَيَّاشُ بْنُ الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ حَدَّثَهُمْ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ الْعَبْدَ إِذَا وُضِعَ فِي قَبْرِهِ وَتَوَلَّی عَنْهُ أَصْحَابُهُ وَإِنَّهُ لَيَسْمَعُ قَرْعَ نِعَالِهِمْ أَتَاهُ مَلَکَانِ فَيُقْعِدَانِهِ فَيَقُولَانِ مَا کُنْتَ تَقُولُ فِي هَذَا الرَّجُلِ لِمُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَّا الْمُؤْمِنُ فَيَقُولُ أَشْهَدُ أَنَّهُ عَبْدُ اللَّهِ وَرَسُولُهُ فَيُقَالُ لَهُ انْظُرْ إِلَی مَقْعَدِکَ مِنْ النَّارِ قَدْ أَبْدَلَکَ اللَّهُ بِهِ مَقْعَدًا مِنْ الْجَنَّةِ فَيَرَاهُمَا جَمِيعًا قَالَ قَتَادَةُ وَذُکِرَ لَنَا أَنَّهُ يُفْسَحُ لَهُ فِي قَبْرِهِ ثُمَّ رَجَعَ إِلَی حَدِيثِ أَنَسٍ قَالَ وَأَمَّا الْمُنَافِقُ وَالْکَافِرُ فَيُقَالُ لَهُ مَا کُنْتَ تَقُولُ فِي هَذَا الرَّجُلِ فَيَقُولُ لَا أَدْرِي کُنْتُ أَقُولُ مَا يَقُولُ النَّاسُ فَيُقَالُ لَا دَرَيْتَ وَلَا تَلَيْتَ وَيُضْرَبُ بِمَطَارِقَ مِنْ حَدِيدٍ ضَرْبَةً فَيَصِيحُ صَيْحَةً يَسْمَعُهَا مَنْ يَلِيهِ غَيْرَ الثَّقَلَيْنِ

عیاش بن ولید، عبدالاعلی، سعید، قتادہ، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب بندہ اپنی قبر میں رکھا جاتا ہے اور اس کے ساتھی اس سے رخصت ہوتے ہیں اور وہ ان کے جوتوں کی آواز سنتا ہے وہ اس کے پاس دو فرشتے آتے ہیں اسے بٹھاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ تو اس شخص (صلی اللہ علیہ وسلم) کے متعلق کیا جانتا ہے ؟ مومن تو یہ جواب دیتا ہے کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ وہ اللہ کے بندے اور اللہ کے رسول ہیں تو اسے کہا جاتا ہے کہ اپنا ٹھکانہ جہنم کی طرف دیکھو اللہ نے اس کے بدلے تمہیں جنت عطا کی وہ شخص یہ دونوں چیزیں دیکھتا ہے۔ قتادہ نے کہا کہ ہم نے ذکر کیا ہے اس کی قبر میں کشادگی پیدا کردیتی ہے پھر انس کی حدیث کی طرف رجوع کیا اور منافق یا کافر سے کہا جاتا ہے کہ اس شخص کے متعلق تو کیا کہتا تھا ؟ وہ کہتا ہے کہ میں نہیں جانتا میں وہی کہتا تھا جو لوگ کہتے تھے تو اس سے کہا جاتا ہے تو نے نہ تو عقل سے سمجھا اور نہ عقل سے سمجھنے کی کوشش کی اور لوہے کے ہتھوڑوں سے اسے مارا جاتا پس وہ اس طرح چلاتا ہے کہ سوائے انس وجن کے تمام چیزیں جو اس کے قریب ہوتی ہیں سنتی ہیں

Narrated Anas bin Malik:
Allah's Apostle said, "When (Allah's) slave is put in his grave and his companions return and he even hears their footsteps, two angels come to him and make him sit and ask, 'What did you use to say about this man (i.e. Muhammad)?' The faithful Believer will say, 'I testify that he is Allah's slave and His Apostle.' Then they will say to him, 'Look at your place in the Hell Fire; Allah has given you a place in Paradise instead of it.' So he will see both his places." (Qatada said, "We were informed that his grave would be made spacious." Then Qatada went back to the narration of Anas who said;) Whereas a hypocrite or a non-believer will be asked, "What did you use to say about this man." He will reply, "I do not know; but I used to say what the people used to say." So they will say to him, "Neither did you know nor did you take the guidance (by reciting the Quran)." Then he will be hit with iron hammers once, that he will send such a cry as everything near to him will hear, except Jinns and human beings. (See Hadith No. 422).
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں