صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ جنازوں کا بیان ۔ حدیث 1318

جنازہ پر میت کے کلام کرنے کا بیان ۔

راوی: قتیبہ , لیث , سعید بن ابی سعد , ابوسعید الخدری

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا وُضِعَتْ الْجِنَازَةُ فَاحْتَمَلَهَا الرِّجَالُ عَلَی أَعْنَاقِهِمْ فَإِنْ کَانَتْ صَالِحَةً قَالَتْ قَدِّمُونِي قَدِّمُونِي وَإِنْ کَانَتْ غَيْرَ صَالِحَةٍ قَالَتْ يَا وَيْلَهَا أَيْنَ يَذْهَبُونَ بِهَا يَسْمَعُ صَوْتَهَا کُلُّ شَيْئٍ إِلَّا الْإِنْسَانَ وَلَوْ سَمِعَهَا الْإِنْسَانُ لَصَعِقَ

قتیبہ، لیث، سعید بن ابی سعد، ابوسعید الخدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں۔ انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب جنازہ تیار ہوجاتا ہے اور لوگ اس کو اپنے کاندھوں پر اٹھا لیتے ہیں۔ اگر وہ نیک کار ہوتا ہے تو کہتا ہے۔ مجھے جلدی لے چلو، مجھے جلدی لے چلو، اگر وہ نیک کار نہیں ہوتا تو کہتا ہے کہ افسوس تم مجھے کہاں لے جا رہے ہو انسان کے سوا تمام چیزیں اس کی آواز کو سنتی ہیں۔ اگر اس کو آدمی سن لے تو بیہوش ہوجائے۔

Narrated Abu Sa'id Al-Khudri :
Allah's Apostle said, "When the funeral is ready (for its burial) and the people lift it on their shoulders, then if the deceased is a righteous person he says, 'Take me ahead,' and if he is not a righteous one then he says, 'Woe to it (me)! Where are you taking it (me)?' And his voice is audible to everything except human beings; and if they heard it they would fall down unconscious . "

یہ حدیث شیئر کریں