صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ جنازوں کا بیان ۔ حدیث 1328

نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور ابوبکر رضی اللہ عنہ اور عمر رضی اللہ عنہ کی قبروں کا بیان، اقبرتہ، قبرت الرجل اقبر کے معنی ہیں میں نے اس کے لئے قبر بنائی، قبرتہ کے معنی ہیں میں نے اس کو قبر میں دفن کیا، کفاتا کے معنی ہیں کہ اسی پر زندگی بسر کریں گے اور مرنے کے بعد اسی میں دفن کئے جائیں گے ۔

راوی: موسی بن اسماعیل , ابوعوانہ , ہلال , عروہ , عائشہ

حَدّثناموسی بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ هِلَالٍ هُوَ الْوَزَّانُ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَرَضِهِ الَّذِي لَمْ يَقُمْ مِنْهُ لَعَنَ اللَّهُ الْيَهُودَ وَالنَّصَارَی اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ مَسَاجِدَ لَوْلَا ذَلِکَ أُبْرِزَ قَبْرُهُ غَيْرَ أَنَّهُ خَشِيَ أَوْ خُشِيَ أَنَّ يُتَّخَذَ مَسْجِدًا وَعَنْ هِلَالٍ قَالَ کَنَّانِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ وَلَمْ يُولَدْ لِي

موسی بن اسماعیل، ابوعوانہ، ہلال، عروہ، عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے اس مرض میں جس سے آپ نہیں اٹھے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ یہود نصاری پر لعنت کرے کہ انہوں نے اپنے نبیوں کی قبروں کو مسجد بنا لیا اگر یہ بات نہ ہوتی تو آپ کی قبر ظاہر کردی جاتی مگر یہ کہ آپ کو ڈر ہوا یا لوگ ڈرے کہ کہیں مسجد نہ بنائی جائے اور ہلال نے بیان کیا کہ عروہ نے میری کنیت رکھ دی حالانکہ میری کوئی اولاد نہ تھی۔

Narrated 'Aisha:
Allah's Apostle in his fatal illness said, "Allah cursed the Jews and the Christians, for they built the places of worship at the graves of their prophets." And if that had not been the case, then the Prophet's grave would have been made prominent before the people. So (the Prophet ) was afraid, or the people were afraid that his grave might be taken as a place for worship.
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں