صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ زکوۃ کا بیان ۔ حدیث 1352

اس زمانہ سے پہلے صدقہ کرنے کا بیان جب کوئی خیرات لینے والا نہ رہے گا ۔

راوی: آدم , شعبہ , معبد بن خالد , حارثہ بن وہب

حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا مَعْبَدُ بْنُ خَالِدٍ قَالَ سَمِعْتُ حَارِثَةَ بْنَ وَهْبٍ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ تَصَدَّقُوا فَإِنَّهُ يَأْتِي عَلَيْکُمْ زَمَانٌ يَمْشِي الرَّجُلُ بِصَدَقَتِهِ فَلَا يَجِدُ مَنْ يَقْبَلُهَا يَقُولُ الرَّجُلُ لَوْ جِئْتَ بِهَا بِالْأَمْسِ لَقَبِلْتُهَا فَأَمَّا الْيَوْمَ فَلَا حَاجَةَ لِي فيِهَا

آدم، شعبہ، معبد بن خالد، حارثہ بن وہب بیان کرتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ خیرات کرو۔ اس لئے کہ ایک زمانہ تم پر آئے گا۔ جب ایک آدمی اپنی خیرات لے کر پھرے گا تو اس کا لینا والا کسی کو نہ پائے گا اور آدمی اس سے کہے گا اگر تم کل خیرات لے کر آتے تو میں قبول کرلیتا آج تو ہمیں اس کی ضرورت نہیں ہے۔

Narrated Haritha bin Wahab :
I heard the Prophet saying, "O people! Give in charity as a time will come upon you when a person will wander about with his object of charity and will not find anybody to accept it, and one (who will be requested to take it) will say, "If you had brought it yesterday, would have taken it, but to-day I am not in need of it."
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں