صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ زکوۃ کا بیان ۔ حدیث 1354

اس زمانہ سے پہلے صدقہ کرنے کا بیان جب کوئی خیرات لینے والا نہ رہے گا ۔

راوی: عبداللہ بن محمد , ابوعاصم نبیل , سعدان بن بشیر , ابومجاہد , محل بن خلیفہ طائی , عدی بن حاتم

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ النَّبِيلُ أَخْبَرَنَا سَعْدَانُ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُجَاهِدٍ حَدَّثَنَا مُحِلُّ بْنُ خَلِيفَةَ الطَّائِيُّ قَالَ سَمِعْتُ عَدِيَّ بْنَ حَاتِمٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ کُنْتُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَائَهُ رَجُلَانِ أَحَدُهُمَا يَشْکُو الْعَيْلَةَ وَالْآخَرُ يَشْکُو قَطْعَ السَّبِيلِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَّا قَطْعُ السَّبِيلِ فَإِنَّهُ لَا يَأْتِي عَلَيْکَ إِلَّا قَلِيلٌ حَتَّی تَخْرُجَ الْعِيرُ إِلَی مَکَّةَ بِغَيْرِ خَفِيرٍ وَأَمَّا الْعَيْلَةُ فَإِنَّ السَّاعَةَ لَا تَقُومُ حَتَّی يَطُوفَ أَحَدُکُمْ بِصَدَقَتِهِ لَا يَجِدُ مَنْ يَقْبَلُهَا مِنْهُ ثُمَّ لَيَقِفَنَّ أَحَدُکُمْ بَيْنَ يَدَيْ اللَّهِ لَيْسَ بَيْنَهُ وَبَيْنَهُ حِجَابٌ وَلَا تَرْجُمَانٌ يُتَرْجِمُ لَهُ ثُمَّ لَيَقُولَنَّ لَهُ أَلَمْ أُوتِکَ مَالًا فَلَيَقُولَنَّ بَلَی ثُمَّ لَيَقُولَنَّ أَلَمْ أُرْسِلْ إِلَيْکَ رَسُولًا فَلَيَقُولَنَّ بَلَی فَيَنْظُرُ عَنْ يَمِينِهِ فَلَا يَرَی إِلَّا النَّارَ ثُمَّ يَنْظُرُ عَنْ شِمَالِهِ فَلَا يَرَی إِلَّا النَّارَ فَلْيَتَّقِيَنَّ أَحَدُکُمْ النَّارَ وَلَوْ بِشِقِّ تَمْرَةٍ فَإِنْ لَمْ يَجِدْ فَبِکَلِمَةٍ طَيِّبَةٍ

عبداللہ بن محمد، ابوعاصم نبیل، سعدان بن بشیر، ابومجاہد، محل بن خلیفہ طائی، عدی بن حاتم کے متعلق بیان کرتے ہیں کہ میں نے ان کو کہتے ہوئے سنا کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تھا تو آپ کے پاس دو شخص آئے ایک تو فقر و فاقہ کی شکایت کر رہا تھا دوسرا راہزنی اور راستے غیر محفوظ ہونے کا، اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جہاں تک رہزنی کا تعلق ہے کچھ دنوں بعد تم پر ایسا زمانہ آئے گا جب قافلہ مکہ کی طرف بغیر کسی پاسبان اور محافظ کے روانہ ہوگا، باقی رہا فقر و فاقہ تو قیامت اس وقت تک نہیں آئے گی کہ تم میں سے کوئی شخص صدقہ لے کر ادھر ادھر پھرے گا اور اس کو اس خیرات کا قبول کرنے والا نہ ملے گا پھر تم میں سے کوئی شخص اللہ کے سامنے اس طرح کھڑا ہوگا کہ اس کے اور اللہ کے درمیان کوئی حجاب نہ ہوگا اور نہ کوئی ترجمان ہوگا جو ترجمہ کرے۔ پھر اللہ تعالیٰ اس سے فرمائے گا کہ میں نے تجھے مال دیا تھا وہ کہے گا ہاں، تو پھر فرمائے گا کہ کیا میں نے تمہارے پاس رسول نہیں بھیجا تھا ؟ وہ کہے گا ضرور۔ پھر اپنے دائیں طرف دیکھے گا تو ادھر بھی اسے آگ ہی نظر آئے گی اس لئے تم میں سے ہر شخص آگ سے بچے، اگرچہ ایک کھجور کے ذریعے سے ہی، اگر ایک کھجور بھی میسر نہ ہو تو باتیں اچھی کہے۔

Narrated 'Adi bin Hatim:
While I was sitting with Allah's Apostle (p.b.u.h) two person came to him; one of them complained about his poverty and the other complained about the prevalence of robberies. Allah's Apostle said, "As regards stealing and robberies, there will shortly come a time when a caravan will go to Mecca (from Medina) without any guard. And regarding poverty, The Hour (Day of Judgment) will not be established till one of you wanders about with his object of charity and will not find anybody to accept it And (no doubt) each one of you will stand in front of Allah and there will be neither a curtain nor an interpreter between him and Allah, and Allah will ask him, 'Did not I give you wealth?' He will reply in the affirmative. Allah will further ask, 'Didn't I send a messenger to you?' And again that person will reply in the affirmative Then he will look to his right and he will see nothing but Hell-fire, and then he will look to his left and will see nothing but Hell-fire. And so, any (each one) of you should save himself from the fire even by giving half of a date-fruit (in charity). And if you do not find a half date-fruit, then (you can do it through saying) a good pleasant word (to your brethren). (See Hadith No. 793 Vol. 4).
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں