اللہ تعالیٰ کا قول کہ لوگوں سے چمٹ کر نہیں مانگتے اور اس کا بیان کہ کتنے مال سے آدمی مالدار ہوتا ہے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانا کہ اس قدر مال نہ ملے جو اس کو بے پرواہ بنادے اور اللہ تعالیٰ کا قول کہ ان فقراء کے لئے جو اللہ کے راستہ میں گھیرلیے گئے ہیں اور زمین میں چل نہیں سکتے ان کے سوال نہ کرنے کے سبب سے نادان لوگ غنی سمجھتے ہیں ۔ آخر آیت فان اللہ بہ علیم تک۔
راوی: یعقوب بن ابراہیم , اسماعیل بن علیہ , خالد حذاء , ابن اشوع , شعبی , مغیرہ بن شعبہ
حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عُلَيَّةَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْحَذَّائُ عَنْ ابْنِ أَشْوَعَ عَنْ الشَّعْبِيِّ حَدَّثَنِي کَاتِبُ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ قَالَ کَتَبَ مُعَاوِيَةُ إِلَی الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ أَنْ اکْتُبْ إِلَيَّ بِشَيْئٍ سَمِعْتَهُ مِنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَکَتَبَ إِلَيْهِ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ اللَّهَ کَرِهَ لَکُمْ ثَلَاثًا قِيلَ وَقَالَ وَإِضَاعَةَ الْمَالِ وَکَثْرَةَ السُّؤَالِ
یعقوب بن ابراہیم، اسماعیل بن علیہ، خالد حذاء، ابن اشوع، شعبی، مغیرہ بن شعبہ کو لکھا کہ مجھے کچھ بھیجو جو تم نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہو انہوں نے لکھ بھیجا کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ اللہ تعالیٰ نے تمہارے لئے تین چیزیں ناپسند فرمائی ہیں۔ ایک بے فائدہ گفتگو دوسرے مال ضائع کرنا اور تیسرے بہت مانگنا۔
Narrated Ash-sha'bi:
The clerk of Al-Mughira bin Shu'ba narrated, "Muawiya wrote to Al-Mughira bin Shu'ba: Write to me something which you have heard from the Prophet (p.b.u.h) ." So Al-Mughira wrote: I heard the Prophet saying, "Allah has hated for you three things:
1. Vain talks, (useless talk) that you talk too much or about others.
2. Wasting of wealth (by extravagance)
3. And asking too many questions (in disputed religious matters) or asking others for something (except in great need). (See Hadith No. 591, Vol. Ill)
