صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ زکوۃ کا بیان ۔ حدیث 1452

آزاد اور غلام پر صدقہ فطر واجب ہونے کا بیان، اور زہری نے کہا، تجارت کے غلاموں سے زکوٰۃ دی جائے اور ان کی طرف سے صدقہ فطر بھی دیا جائے ۔

راوی: ابوالنعمان , حماد بن زید , ایوب , نافع , ابن عمر

حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ فَرَضَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَدَقَةَ الْفِطْرِ أَوْ قَالَ رَمَضَانَ عَلَی الذَّکَرِ وَالْأُنْثَی وَالْحُرِّ وَالْمَمْلُوکِ صَاعًا مِنْ تَمْرٍ أَوْ صَاعًا مِنْ شَعِيرٍ فَعَدَلَ النَّاسُ بِهِ نِصْفَ صَاعٍ مِنْ بُرٍّ فَکَانَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يُعْطِي التَّمْرَ فَأَعْوَزَ أَهْلُ الْمَدِينَةِ مِنْ التَّمْرِ فَأَعْطَی شَعِيرًا فَکَانَ ابْنُ عُمَرَ يُعْطِي عَنْ الصَّغِيرِ وَالْکَبِيرِ حَتَّی إِنْ کَانَ لِيُعْطِي عَنْ بَنِيَّ وَکَانَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يُعْطِيهَا الَّذِينَ يَقْبَلُونَهَا وَکَانُوا يُعْطُونَ قَبْلَ الْفِطْرِ بِيَوْمٍ أَوْ يَوْمَيْنِ قال ابوعبدالله بنی يعني بني نافع قال کانوا يعطون ليجمع لاللفقرائ

ابوالنعمان، حماد بن زید، ایوب، نافع، ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے صدقہ فطر یا صدقہ رمضان، مرد، عورت، آزاد، غلام، ہر ایک پر ایک صاع کھجور یا ایک صاع جَو فرض کیا۔ تو لوگوں نے نصف صاع گیہوں اس کے برابر سمجھ لیا، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کھجور دیتے تھے تو ایک بار اہل مدینہ پر کھجور کا قحط ہوا تو جو دئیے، اور حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ چھوٹے اور بڑے کی طرف سے دیتے تھے، یہاں تک کہ میرے بیٹوں کی طرف سے دے دیتے تھے، اور ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ ان کو دیتے جو قبول کرتے اور عیدالفطر کے ایک یا دو دن پہلے دیتے۔ ابوعبداللہ (امام بخاری) نے کہا کہ بنی سے مراد بنی نافع ہے اور کہا کہ وہ لوگ جمع کرنے کے لئے دیتے تھے نہ فقراء کو دیتے تھے۔

Narrated Nafi':
Ibn 'Umar said, "The Prophet made incumbent on every male or female, free man or slave, the payment of one Sa' of dates or barley as Sadaqat-ul-Fitr (or said Sadaqa-Ramadan)." The people then substituted half Sa' of wheat for that. Ibn 'Umar used to give dates (as Sadaqat-ulFitr). Once there was scarcity of dates in Medina and Ibn 'Umar gave barley. 'And Ibn 'Umar used to give Sadaqat-ul-Fitr for every young and old person. He even used to give on behalf of my children. Ibn 'Umar used to give Sadaqatul-Fitr to those who had been officially appointed for its collection. People used to give Sadaqat-ul-Fitr (even) a day or two before the 'Id.
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں