صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 1559

نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے طواف کیا اور سات پھیرے دینے کے بعد دو رکعت نماز پڑھی، اور نافع نے بیان کیا کہ ابن عمر رضی اللہ عنہ ہر سات پھیروں پر دو دو رکعت نماز پڑھتے تھے، اور اسماعیل بن امیہ نے کہا کہ میں نے زہری سے کہا کہ عطاء کہتے تھے، کہ طواف کی دو رکعتوں کی جگہ فرض کی دو رکعتیں کافی ہیں، زہری نے کہا کہ سنت پر عمل کرنا افضل ہے ۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جب بھی سات پھیرے کئے دو رکعتیں پڑھیں ۔

راوی: قتیبہ , سفیان , عمرو

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو سَأَلْنَا ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَيَقَعُ الرَّجُلُ عَلَی امْرَأَتِهِ فِي الْعُمْرَةِ قَبْلَ أَنْ يَطُوفَ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ قَالَ قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَطَافَ بِالْبَيْتِ سَبْعًا ثُمَّ صَلَّی خَلْفَ الْمَقَامِ رَکْعَتَيْنِ وَطَافَ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ وَقَالَ لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ إِسْوَةٌ حَسَنَةٌ قَالَ وَسَأَلْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فَقَالَ لَا يَقْرَبُ امْرَأَتَهُ حَتَّی يَطُوفَ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ

قتیبہ، سفیان، عمرو سے روایت کرتے ہیں۔ انہوں نے بیان کیا کہ میں نے ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا کہ کیا آدمی اپنی بیوی سے صفا و مروہ کے درمیان طواف سعی کرنے سے عمرہ میں جماع کرسکتا ہے؟ انہوں نے جواب دیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ تشریف لائے، تو سات بار خانہ کعبہ کا طواف کیا، پھر مقام ابراہیم کے پیچھے دو رکعت نماز پڑھی، اور صفا و مروہ کے درمیان طواف کیا، پھر فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں تمہارے لئے بہتر نمونہ ہے۔ عمرو نے بیان کیا کہ میں نے جابر بن عبداللہ سے پوچھا تو فرمایا کوئی شخص اپنی بیوی کے پاس نہ جائے جب تک صفا و مروہ کے درمیان طواف نہ کرلے۔

Narrated Amr:
We asked Ibn Umar: "May a man have sexual relations with his wife during the Umra before performing Tawaf between Safa and Marwa?" He said, "Allah's Apostle arrived (in Mecca) and circumambulated the Kaba seven times, then offered two Rakat behind Maqam Ibrahim (the station of Abraham), then performed Tawaf between Safa and Marwa." Ibn Umar added, "Verily! In Allah's Apostle you have a good example." And I asked Jabir bin Abdullah (the same question), and he replied, "You should not go near your wives (have sexual relations) till you have finished Tawaf between Safa and Marwa. "
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں