صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ وضو کا بیان ۔ حدیث 165

طاق پتھروں سے استنجا کا بیان

راوی: عبداللہ بن یوسف , مالک , ابوالزناد , اعرج , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا تَوَضَّأَ أَحَدُکُمْ فَلْيَجْعَلْ فِي أَنْفِهِ مَائً ثُمَّ لِيَنْتَثِرْ وَمَنْ اسْتَجْمَرَ فَلْيُوتِرْ وَإِذَا اسْتَيْقَظَ أَحَدُکُمْ مِنْ نَوْمِهِ فَلْيَغْسِلْ يَدَهُ قَبْلَ أَنْ يُدْخِلَهَا فِي وَضُوئِهِ فَإِنَّ أَحَدَکُمْ لَا يَدْرِي أَيْنَ بَاتَتْ يَدُهُ

عبداللہ بن یوسف، مالک، ابوالزناد، اعرج، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب کوئی وضو کرے تو چاہئے کہ وہ اپنی ناک میں پانی ڈالے پھر (اس کو) صاف کرے اور جو کوئی پتھر سے استنجا کرے تو چاہیے کہ طاق پتھروں سے کرے اور جب نیند سے بیدار ہو تو اپنے ہاتھ کو وضو کے پانی میں ڈالنے سے پہلے دھو لے، اس وجہ سے کہ تم میں سے کوئی یہ نہیں جانتا کہ رات کا اس کا ہاتھ کہاں رہا ہے۔

Narrated Abu Huraira: Allah's Apostle said, "If anyone of you performs ablution he should put water in his nose and then blow it out and whoever cleans his private parts with stones should do so with odd numbers. And whoever wakes up from his sleep should wash his hands before putting them in the water for ablution, because nobody knows where his hands were during sleep."

یہ حدیث شیئر کریں