صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 1681

ہر کنکری کے ساتھ تکبیر کہنے کا بیان ابن عمر رضی اللہ عنہ نے اس کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کیا ہے۔

راوی: مسدد , عبدالواحد , اعمش

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ عَنْ عَبْدِ الْوَاحِدِ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ قَالَ سَمِعْتُ الْحَجَّاجَ يَقُولُ عَلَی الْمِنْبَرِ السُّورَةُ الَّتِي يُذْکَرُ فِيهَا الْبَقَرَةُ وَالسُّورَةُ الَّتِي يُذْکَرُ فِيهَا آلُ عِمْرَانَ وَالسُّورَةُ الَّتِي يُذْکَرُ فِيهَا النِّسَائُ قَالَ فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لِإِبْرَاهِيمَ فَقَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ يَزِيدَ أَنَّهُ کَانَ مَعَ ابْنِ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ حِينَ رَمَی جَمْرَةَ الْعَقَبَةِ فَاسْتَبْطَنَ الْوَادِيَ حَتَّی إِذَا حَاذَی بِالشَّجَرَةِ اعْتَرَضَهَا فَرَمَی بِسَبْعِ حَصَيَاتٍ يُکَبِّرُ مَعَ کُلِّ حَصَاةٍ ثُمَّ قَالَ مِنْ هَا هُنَا وَالَّذِي لَا إِلَهَ غَيْرُهُ قَامَ الَّذِي أُنْزِلَتْ عَلَيْهِ سُورَةُ الْبَقَرَةِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

مسدد، عبدالواحد، اعمش بیان کرتے ہیں کہ میں نے حجاج کو منبر پر کہتے ہوئے سنا کہ وہ سورت جس میں گائے کا بیان ہے اور وہ سورت جس میں آل عمران کا ذکر کیا جاتا ہے اور وہ سورت جس میں عورتوں کا تذکرہ ہے میں نے ابراہیم سے اس کو بیان کیا تو وہ کہنے لگے کہ مجھ سے عبدالرحمن بن یزید نے بیان کیا کہ وہ ابن مسعود کے ساتھ تھے، جب جمرہ عقبہ کی رمی کی تو وادی کے نچلے حصے میں اترے یہاں تک کہ جب درخت کے برابر آگئے تو اس کے سامنے ہوئے اور سات کنکریاں ماریں، ہر کنکری کے ساتھ تکبیر پڑھی، پھر کہا کہ قسم ہے اس ذات کی جس کے سوا کوئی معبود نہیں اس جگہ وہ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے تھے جن پر سورت بقرہ نازل ہوئی۔

Narrated Al-Amash:
I heard Al-Hajjaj saying on the pulpit, "The Sura in which Al-Baqara (the cow) is mentioned and the Sura in which the family of 'Imran is mentioned and the Sura in which the women (An-Nisa) is mentioned." I mentioned this to Ibrahim, and he said, 'Abdur-Rahman bin Yazid told me, 'I was with Ibn Masud, when he did the Rami of the Jamrat-ul-Aqaba. He went down the middle of the valley, and when he came near the tree (which was near the Jamra) he stood opposite to it

یہ حدیث شیئر کریں