صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 1699

محصب سے اخیر رات کو چلنے کا بیان۔

راوی: عمرو بن حفص , حفص , اعمش , ابراہیم , اسود عائشہ

حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ حَاضَتْ صَفِيَّةُ لَيْلَةَ النَّفْرِ فَقَالَتْ مَا أُرَانِي إِلَّا حَابِسَتَکُمْ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَقْرَی حَلْقَی أَطَافَتْ يَوْمَ النَّحْرِ قِيلَ نَعَمْ قَالَ فَانْفِرِي قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ وَزَادَنِي مُحَمَّدٌ حَدَّثَنَا مُحَاضِرٌ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا نَذْکُرُ إِلَّا الْحَجَّ فَلَمَّا قَدِمْنَا أَمَرَنَا أَنْ نَحِلَّ فَلَمَّا کَانَتْ لَيْلَةُ النَّفْرِ حَاضَتْ صَفِيَّةُ بِنْتُ حُيَيٍّ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَلْقَی عَقْرَی مَا أُرَاهَا إِلَّا حَابِسَتَکُمْ ثُمَّ قَالَ کُنْتِ طُفْتِ يَوْمَ النَّحْرِ قَالَتْ نَعَمْ قَالَ فَانْفِرِي قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي لَمْ أَکُنْ حَلَلْتُ قَالَ فَاعْتَمِرِي مِنْ التَّنْعِيمِ فَخَرَجَ مَعَهَا أَخُوهَا فَلَقِينَاهُ مُدَّلِجًا فَقَالَ مَوْعِدُکِ مَکَانَ کَذَا وَکَذَا

عمرو بن حفص، حفص، اعمش، ابراہیم، اسود حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ روانگی کی رات میں صفیہ کو حیض آگیا چنانچہ انہوں نے کہا کہ میں سمجھتی ہوں کہ میں تمہیں روک دوں گی، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا عقری حلقی (بانجھ، سر منڈی) کیا اس نے قربانی کے دن طواف کر لیا تھا؟ کسی نے بتایا ہاں! آپ نے فرمایا کہ روانہ ہوجا! ابوعبداللہ (بخاری) کہتے ہیں کہ مجھ سے محمد نے بواسطہ محاضر، اعمش، ابراہیم، اسود، عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا اتنی زیادتی کے ساتھ روایت کیا حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا کہ ہم لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نکلے ہمارا ارادہ صرف حج کا تھا جب ہم مکہ پہنچے تو ہمیں حکم دیا کہ احرام کھول دیں جب روانگی کا وقت آیا تو صفیہ بنت حیی کو حیض آگیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا عقری حلقی میں سمجھتا ہوں تو ہم کو روک ہی لے گی، آپ نے فرمایا کہ قربانی کے دن تو نے طواف کر لیا تھا انہوں نے کہا ہاں، آپ نے فرمایا تو روانہ ہو جا، عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا بیان ہے میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں نے احرام نہیں کھولا تھا تو آپ نے فرمایا تنعیم سے عمرہ کر لے چنانچہ ان کے ساتھ ان کے بھائی نکلے تو ہم آپ سے اس حال میں ملے کہ آپ آخر رات میں نکلے تھے آپ نے فرمایا مجھ سے ملنے فلاں فلاں جگہ ہے۔

Narrated ' Aisha:
Safiya got her menses on the night of Nafr (departure from Hajj), and she said, "I see that I will detain you." The Prophet said, "Aqra Halqa! Did she perform the Tawaf on the Day of Nahr (slaughtering)?" Somebody replied in the affirmative. He said, "Then depart." (Different narrators mentioned that) 'Aisha said, "We set out with Allah's Apostle (from Medina) with the intention of performing Hajj only. When we reached Mecca, he ordered us to finish the Ihram. When it was the night of Nafr (departure), Safiya bint Huyay got her menses. The Prophet said, "Halqa Aqra! I think that she will detain you," and added, "Did you perform the Tawaf (Al-Ifada) on the Day of Nahr (slaughtering)?" She replied, "Yes." He said, "Then depart." I said, "O Allah's Apostle! I have not (done the Umra)." He replied, "Perform 'Umra from Tan'im." My brother went with me and we came across the Prophet in the last part of the night. He said, "Wait at such and such a place."

یہ حدیث شیئر کریں