صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ عمرہ کا بیان ۔ حدیث 1710

محصب کی رات یا اس کے علاوہ کسی اور وقت میں عمرہ کرنے کا بیان ۔

راوی: محمد بن سلام , ابومعاویہ , ہشام , عروہ , عائشہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَامٍ أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُوَافِينَ لِهِلَالِ ذِي الْحَجَّةِ فَقَالَ لَنَا مَنْ أَحَبَّ مِنْکُمْ أَنْ يُهِلَّ بِالْحَجِّ فَلْيُهِلَّ وَمَنْ أَحَبَّ أَنْ يُهِلَّ بِعُمْرَةٍ فَلْيُهِلَّ بِعُمْرَةٍ فَلَوْلَا أَنِّي أَهْدَيْتُ لَأَهْلَلْتُ بِعُمْرَةٍ قَالَتْ فَمِنَّا مَنْ أَهَلَّ بِعُمْرَةٍ وَمِنَّا مَنْ أَهَلَّ بِحَجٍّ وَکُنْتُ مِمَّنْ أَهَلَّ بِعُمْرَةٍ فَأَظَلَّنِي يَوْمُ عَرَفَةَ وَأَنَا حَائِضٌ فَشَکَوْتُ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ ارْفُضِي عُمْرَتَکِ وَانْقُضِي رَأْسَکِ وَامْتَشِطِي وَأَهِلِّي بِالْحَجِّ فَلَمَّا کَانَ لَيْلَةُ الْحَصْبَةِ أَرْسَلَ مَعِي عَبْدَ الرَّحْمَنِ إِلَی التَّنْعِيمِ فَأَهْلَلْتُ بِعُمْرَةٍ مَکَانَ عُمْرَتِي

محمد بن سلام، ابومعاویہ، ہشام، عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ اس وقت نکلے کہ ذوالحجہ کا چاند نکل آیا تھا ، آپ نے فرمایا کہ جو شخص حج کا احرام باندھنا چاہے تو باندھ لے اور جو شخص عمرہ کا احرام باندھنا چاہے تو باندھ لے، اگر میں قربانی کا جانور ساتھ لاتا تو عمرے کا احرام باندھتا، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا بیان ہے کہ ہم میں سے بعض نے عمرہ کا احرام اور بعض نے حج کا احرام باندھا اور میں عمرہ کا احرام باندھنے والوں میں سے تھی، پھر عرفہ کا دن آگیا اور میں حالت حیض میں تھی تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے میں نے اس کی شکایت کی، آپ نے فرمایا کہ اپنا عمرہ چھوڑ دے اپنا سر کھول دے اور کنگھی کرلے اور حج کا احرام باندھ، جب محصب کی رات آئی تو میرے ساتھ عبدالرحمن کو تنعیم کی طرف بھیجا میں نے اپنے اس عمرہ کے بدلہ میں عمرے کا احرام باندھا۔

Narrated Aisha:
We set out along with Allah's Apostle shortly before the appearance of the new moon (crescent) of the month of Dhi-l-Hijja and he said to us, "Whoever wants to assume Ihram for Hajj may do so; and whoever wants to assume Ihram for 'Umra may do so. Hadn't I brought the Hadi (animal for sacrificing) (with me), I would have assumed Ihram for 'Umra." ('Aisha added,): So some of us assumed Ihram for 'Umra while the others for Hajj. I was amongst those who assumed Ihram for 'Umra. The day of 'Arafat approached and I was still menstruating. I complained to the Prophet (about that) and he said, "Abandon your 'Umra, undo and comb your hair, and assume Ihram for Hajj;." When it was the night of Hasba, he sent 'Abdur Rahman with me to At-Tan'im and I assumed Ihram for 'Umra (and performed it) in lieu of my missed 'Umra.

یہ حدیث شیئر کریں