صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ عمرہ کا بیان ۔ حدیث 1729

اللہ تعالیٰ کا قول کہ گھروں میں ان کے دروازوں سے آؤ

راوی: ابوالولید , شعبہ , ابواسحاق , ابوبراء

حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ قَالَ سَمِعْتُ الْبَرَائَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ نَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ فِينَا کَانَتْ الْأَنْصَارُ إِذَا حَجُّوا فَجَائُوا لَمْ يَدْخُلُوا مِنْ قِبَلِ أَبْوَابِ بُيُوتِهِمْ وَلَکِنْ مِنْ ظُهُورِهَا فَجَائَ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ فَدَخَلَ مِنْ قِبَلِ بَابِهِ فَکَأَنَّهُ عُيِّرَ بِذَلِکَ فَنَزَلَتْ وَلَيْسَ الْبِرُّ بِأَنْ تَأْتُوا الْبُيُوتَ مِنْ ظُهُورِهَا وَلَکِنَّ الْبِرَّ مَنْ اتَّقَی وَأْتُوا الْبُيُوتَ مِنْ أَبْوَابِهَا

ابوالولید، شعبہ، ابواسحاق، حضرت ابوبراء سے روایت کرتے ہیں کہ یہ آیت ہمارے متعلق نازل ہوئی انصار جب حج کر کے واپس ہوتے تو اپنے گھروں کے دروازے سے داخل نہ ہوتے بلکہ گھروں کی پشت کی طرف سے داخل ہوتے، ایک انصاری شخص آیا اور اپنے گھر کے دروازے سے داخل ہوا تو اسے عار دلائی گئی، تو یہ آیت نازل ہوئی کہ نیکی کی بات یہ نہیں ہے کہ تم اپنے گھروں میں ان کی پشت سے آؤ بلکہ نیکی یہ ہے کہ گناہ سے بچو اور تم گھروں میں ان کے دروازوں سے آؤ۔

Narrated Abu Ishaq:
I heard Al-Bara' saying, "The above Verse was revealed regarding us, for the Ansar on returning from Hajj never entered their houses through the proper doors but from behind. One of the Ansar came and entered through the door and he was taunted for it. Therefore, the following was revealed: —
"It is not righteousness That you enter the houses from the back, But the righteous man is He who fears Allah, Obeys His order and keeps away from What He has forbidden So, enter houses through the proper doors." (2.189)

یہ حدیث شیئر کریں