صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ وضو کا بیان ۔ حدیث 174

اس پانی کا بیان جس سے انسان کے بال دھوئے جائیں اور عطاء اس میں کچھ حرج نہیں سمجھتے تھے کہ ان بالوں کے دھاگے اور رسیاں بنائی جائیں، اور کتوں کے جھوٹے اور مسجد میں ان کی آمدورفت کا بیان، زہری نے کہا ہے کہ جب کتا کسی برتن میں منہ ڈالے اور اس علاوہ وضو کے لئے پانی نہ ہو، تو اس سے وضو کر لیا جائے اور سفیان (ثوری) نے کہا، یہ صحیح فقہ ہے، اس لئے کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ اگر پانی نہ پاؤ تو تیمم کو لو اور یہ پانی تو ہے مگر دل میں اس کی (طہارت کی) طرف سے کچھ شک ہے لہذا اس سے وضو کیا جائے اور اس کے بعد تیمم بھی کر لیا جائے

راوی: محمد بن عبدالرحیم , سعید بن سلیمان , عباد , ابن عون , ابن سیر ین , انس

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا عَبَّادٌ عَنْ ابْنِ عَوْنٍ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا حَلَقَ رَأْسَهُ کَانَ أَبُو طَلْحَةَ أَوَّلَ مَنْ أَخَذَ مِنْ شَعَرِهِ

محمد بن عبدالرحیم، سعید بن سلیمان، عباد، ابن عون، ابن سیر ین، انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب اپنا سر منڈوایا تھا تو سب سے پہلے ابوطلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بال لئے تھے۔

Narrated Anas: When Allah's Apostle got his head shaved, Abu- Talha was the first to take some of his hair.

یہ حدیث شیئر کریں