صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ عمرہ کا بیان ۔ حدیث 1789

عورتوں کے حج کرنے کا بیان اور مجھ سے احمد بن محمد نے بیان کیا کہ مجھ سے ابراہیم، انہوں نے اپنے والد اور انہوں نے ان کے دادا سے روایت کیا کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اپنے آخری حج میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج کو حج کرنے کی اجازت دی اور ان کے ساتھ عثمان بن عفان اور عبدالرحمن کو بھیجا۔

راوی: سلیمان بن حرب , شعبہ , عبدالملک بن عمیر , قزعہ

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ قَزَعَةَ مَوْلَی زِيَادٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا سَعِيدٍ وَقَدْ غَزَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثِنْتَيْ عَشْرَةَ غَزْوَةً قَالَ أَرْبَعٌ سَمِعْتُهُنَّ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ قَالَ يُحَدِّثُهُنَّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَعْجَبْنَنِي وَآنَقْنَنِي أَنْ لَا تُسَافِرَ امْرَأَةٌ مَسِيرَةَ يَوْمَيْنِ لَيْسَ مَعَهَا زَوْجُهَا أَوْ ذُو مَحْرَمٍ وَلَا صَوْمَ يَوْمَيْنِ الْفِطْرِ وَالْأَضْحَی وَلَا صَلَاةَ بَعْدَ صَلَاتَيْنِ بَعْدَ الْعَصْرِ حَتَّی تَغْرُبَ الشَّمْسُ وَبَعْدَ الصُّبْحِ حَتَّی تَطْلُعَ الشَّمْسُ وَلَا تُشَدُّ الرِّحَالُ إِلَّا إِلَی ثَلَاثَةِ مَسَاجِدَ مَسْجِدِ الْحَرَامِ وَمَسْجِدِي وَمَسْجِدِ الْأَقْصَی

سلیمان بن حرب، شعبہ، عبدالملک بن عمیر، قزعہ (زیاد کے غلام) بیان کرتے ہیں کہ میں نے ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بارہ غزوہ کئے تھے انہوں نے کہا کہ چار باتیں میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہیں، یا کہا کہ چار باتیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کرتے تھے، مجھے چار باتیں بہت پسند آئیں، اول یہ کہ کوئی عورت دو دن کا سفر اس حال میں نہ کرے کہ اس کے ساتھ اس کا شوہر یا محرم نہ ہو۔ دوسرے یہ کہ عیدالفطر اور عیدالاضحی کے دن روزے نہ رکھے۔ تیسرے یہ کہ دو نمازوں کے بعد نماز نہ پڑھے۔ یعنی عصر کے بعد جب تک آفتاب غروب نہ ہو جائے اور فجر کے بعد جب تک آفتاب طلوع نہ ہو جائے۔ چوتھے یہ کہ مسجد حرام اور میری مسجد اور مسجد اقصیٰ کے سوا کسی مسجد کی طرف سامان سفر نہ باندھے۔

Narrated Qaza'a, the slave of Ziyad: Abu Said who participated in twelve Ghazawat with the Prophet said, "I heard four things from Allah's Apostle (or I narrate them from the Prophet ) which won my admiration and appreciation. They are:
1. "No lady should travel without her husband or without a Dhu-Mahram for a two-days' journey.
2. No fasting is permissible on two days of 'Id-al-Fitr, and 'Id-al-Adha.
3. No prayer (may be offered) after two prayers: after the 'Asr prayer till the sun set and after the morning prayer till the sun rises.
4. Not to travel (for visiting) except for three mosques: Masjid-al-Haram (in Mecca), my Mosque (in Medina), and Masjid-al-Aqsa (in Jerusalem)."

یہ حدیث شیئر کریں