صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ روزے کا بیان ۔ حدیث 1818

رمضان کے روزوں کے فرض ہونے کا بیان اور اللہ تعالیٰ کا قول کے اے ایمان والوں ! تم پر روزے فرض کئے گئے ہیں ۔ جس طرح تم سے پہلے لوگوں پر فرض کئے گئے شاید کہ تم متقی ہوجاؤ

راوی: مسددا , اسماعیل , ایوب , نافع , ابن عمر

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ صَامَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَاشُورَائَ وَأَمَرَ بِصِيَامِهِ فَلَمَّا فُرِضَ رَمَضَانُ تُرِکَ وَکَانَ عَبْدُ اللَّهِ لَا يَصُومُهُ إِلَّا أَنْ يُوَافِقَ صَوْمَهُ

مسدد، اسماعیل، ایوب، نافع، ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عاشورہ کا روزہ رکھا اور اس کے روزے کا حکم دیا۔ جب ماہ رمضان کے روزے فرض ہوئے، تو وہ چھوڑ دیا گیا اور عبداللہ اس دن روزہ نہ رکھتے مگر جب ان کے روزے کا دن آ پڑتا تو رکھ لیتے (جس دن ان کو روزہ رکھنے کی عادت ہوتی اگر اس دن پڑجاتا تو رکھ لیتے۔)

Narrated Ibn 'Umar:
The Prophet observed the fast on the 10th of Muharram ('Ashura), and ordered (Muslims) to fast on that day, but when the fasting of the month of Ramadan was prescribed, the fasting of the 'Ashura' was abandoned. 'Abdullah did not use to fast on that day unless it coincided with his routine fasting by chance.

یہ حدیث شیئر کریں