صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ روزے کا بیان ۔ حدیث 1836

نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمانا کہ جب تم چاند دیکھو تو روزہ رکھو، اور جب چاند دیکھو تو افطار کرو اور صلہ نے عمار سے روایت کی کہ جس نے شک کے دن روزہ رکھا تو اس نے ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نا فرمانی کی۔

راوی: ابوعاصم , ابن جریج , یحیی بن عبداللہ بن صیفی , عکرمہ بن عبدالرحمن , ام سلمہ

حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ يَحْيَی بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ صَيْفِيٍّ عَنْ عِکْرِمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ آلَی مِنْ نِسَائِهِ شَهْرًا فَلَمَّا مَضَی تِسْعَةٌ وَعِشْرُونَ يَوْمًا غَدَا أَوْ رَاحَ فَقِيلَ لَهُ إِنَّکَ حَلَفْتَ أَنْ لَا تَدْخُلَ شَهْرًا فَقَالَ إِنَّ الشَّهْرَ يَکُونُ تِسْعَةً وَعِشْرِينَ يَوْمًا

ابوعاصم، ابن جریج، یحیی بن عبداللہ بن صیفی، عکرمہ بن عبدالرحمن، ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی بیویوں سے ایک مہینہ تک صحبت نہ کرنے کی قسم کھائی تھی۔ جب انتیس دن گزر گئے تو صبح یا شام کے وقت، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان کے پاس تشریف لے گئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا گیا کہ آپ نے ایک مہینہ تک داخل نہ ہونے کی قسم کھائی تھی، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مہینہ انتیس دن کا بھی ہوتا ہے۔

Narrated Um Salama:
The Prophet vowed to keep aloof from his wives for a period of one month, and after the completion of 29 days he went either in the morning or in the afternoon to his wives. Someone said to him "You vowed that you would not go to your wives for one month." He replied, "The month is of 29 days."

یہ حدیث شیئر کریں