صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ روزے کا بیان ۔ حدیث 1844

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانا کہ بلال کی اذان تمہیں سحری کھانے سے نہ روکے ۔

راوی: عبید بن اسمعیل , ابواسامہ , عبیداللہ , نافع , ابن عمر اور قاسم بن محمد , عائشہ

حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ عَنْ أَبِي أُسَامَةَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ وَالْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ بِلَالًا کَانَ يُؤَذِّنُ بِلَيْلٍ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کُلُوا وَاشْرَبُوا حَتَّی يُؤَذِّنَ ابْنُ أُمِّ مَکْتُومٍ فَإِنَّهُ لَا يُؤَذِّنُ حَتَّی يَطْلُعَ الْفَجْرُ قَالَ الْقَاسِمُ وَلَمْ يَکُنْ بَيْنَ أَذَانِهِمَا إِلَّا أَنْ يَرْقَی ذَا وَيَنْزِلَ ذَا

عبید بن اسماعیل، ابواسامہ، عبیداللہ ، نافع، ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور قاسم بن محمد، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ بلال رات کو اذان دے دیا کرتے تھے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کھاتے پیتے رہو جب تک کہ ابن ام مکتوم اذان نہ دیں۔ اس لئے کہ ابن ام مکتوم اس وقت تک اذان نہیں دیتے جب تک فجر طلوع نہ ہو جائے اور قاسم نے بیان کیا کہ ان دونوں کی اذانوں کے درمیان صرف اتنا فرق ہوتا کہ ایک چڑھتا اور دوسرا اترتا۔

Narrated 'Aisha:
Bilal used to pronounce the Adhan at night, so Allah's Apostle? said, "Carry on taking your meals (eat and drink) till Ibn Um Maktum pronounces the Adhan, for he does not pronounce it till it is dawn.

یہ حدیث شیئر کریں