صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ خرید وفروخت کے بیان ۔ حدیث 1982

تجارت کے لئے نکلنے کا بیان اور اللہ تعالیٰ کا قول کہ زمین میں پھیل جاؤ اور اللہ کا فضل تلاش کرو

راوی: محمد بن سلام , مخلد بن یزید , ابن جریج , عطاء , عبید بن عمیر

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَامٍ أَخْبَرَنَا مَخْلَدُ بْنُ يَزِيدَ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَطَائٌ عَنْ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ أَنَّ أَبَا مُوسَی الْأَشْعَرِيَّ اسْتَأْذَنَ عَلَی عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَلَمْ يُؤْذَنْ لَهُ وَکَأَنَّهُ کَانَ مَشْغُولًا فَرَجَعَ أَبُو مُوسَی فَفَرَغَ عُمَرُ فَقَالَ أَلَمْ أَسْمَعْ صَوْتَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قَيْسٍ ائْذَنُوا لَهُ قِيلَ قَدْ رَجَعَ فَدَعَاهُ فَقَالَ کُنَّا نُؤْمَرُ بِذَلِکَ فَقَالَ تَأْتِينِي عَلَی ذَلِکَ بِالْبَيِّنَةِ فَانْطَلَقَ إِلَی مَجْلِسِ الْأَنْصَارِ فَسَأَلَهُمْ فَقَالُوا لَا يَشْهَدُ لَکَ عَلَی هَذَا إِلَّا أَصْغَرُنَا أَبُو سَعِيدٍ الْخُدْرِيُّ فَذَهَبَ بِأَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ فَقَالَ عُمَرُ أَخَفِيَ هَذَا عَلَيَّ مِنْ أَمْرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَلْهَانِي الصَّفْقُ بِالْأَسْوَاقِ يَعْنِي الْخُرُوجَ إِلَی تِجَارَةٍ

محمد بن سلام، مخلد بن یزید، ابن جریج، عطاء، عبید بن عمیر سے روایت کرتے ہیں کہ ابوموسی اشعری نے حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے داخلہ کی اجازت چاہی انہیں اجازت نہ ملی، شاید حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ مشغول تھے، اور ابوموسی واپس ہو گئے، جب حضرت عمر فارغ ہوئے تو فرمایا کہ میں نے عبداللہ بن قیس کی آواز نہ سنی تھی انہیں اجازت دو تو کہا گیا کہ واپس چلے گئے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے انہیں بلوایا تو کہا ہمیں اس بات کا حکم دیا جاتا تھا، حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ تم اس پر گواہ پیش کرو گے وہ انصار کی مجلس میں گئے اور ان لوگوں سے پوچھا تو ان لوگوں نے کہا اس کی گواہی تو ہم میں سے سب سے چھوٹا ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی دے سکتا ہے، چنانچہ ابوسعید خدری کو ساتھ لے گئے تو حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ مجھ پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم پوشیدہ رہا مجھ کو بازاروں میں خرید و فروخت یعنی تجارت کے لئے نکلنے نے اس حکم سے غافل کر دیا۔

Narrated 'Ubai bin 'Umar:
Abu Musa asked Umar to admit him but he was not admitted as 'Umar was busy, so Abu Musa went back. When 'Umar finished his job he said, "Didn't I hear the voice of 'Abdullah bin Qais? Let him come in." 'Umar was told that he had left. So, he sent for him and on his arrival, he (Abu Musa) said, "We were ordered to do so (i.e. to leave if not admitted after asking permission thrice). 'Umar told him, "Bring witness in proof of your statement." Abu Musa went to the Ansar's meeting places and asked them. They said, "None amongst us will give this witness except the youngest of us, Abu Said Al-Khudri. Abu Musa then took Abu Said Al-Khudri (to 'Umar) and 'Umar said, surprisingly, "Has this order of Allah's Apostle been hidden from me?" (Then he added), "I used to be busy trading in markets."
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں