حربی سے غلام خریدنے اس کے ہبہ کرنے اور آزاد کرنے کا بیان اور نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سلمان سے فرمایا کتابت کر لے یہ آزاد تھے لیکن ان پر لوگوں نے ظلم کیا اور انہیں بیچدیا اور عمار وصہیب وبلال قید کئے گئے اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ اللہ نے تم میں سے بعض کو بعض پر رزق میں فضیلت بخشی ہے تو جب لوگوں کو زیادہ روزی دی گئی وہ اپنی لونڈی اور غلاموں پر اپنا رزق واپس کرتے کہ وہ سب برابر ہو جائیں کیا وہ لوگ اللہ کی نعمتوں کا انکار کرتے ہیں ۔
راوی: قتیبہ , لیث , ابن شہاب , عروہ , عائشہ
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بن سعيد قال حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّهَا قَالَتْ اخْتَصَمَ سَعْدُ بْنُ أَبِي وَقَّاصٍ وَعَبْدُ بْنُ زَمْعَةَ فِي غُلَامٍ فَقَالَ سَعْدٌ هَذَا يَا رَسُولَ اللَّهِ ابْنُ أَخِي عُتْبَةُ بْنُ أَبِي وَقَّاصٍ عَهِدَ إِلَيَّ أَنَّهُ ابْنُهُ انْظُرْ إِلَی شَبَهِهِ وَقَالَ عَبْدُ بْنُ زَمْعَةَ هَذَا أَخِي يَا رَسُولَ اللَّهِ وُلِدَ عَلَی فِرَاشِ أَبِي مِنْ وَلِيدَتِهِ فَنَظَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی شَبَهِهِ فَرَأَی شَبَهًا بَيِّنًا بِعُتْبَةَ فَقَالَ هُوَ لَکَ يَا عَبْدُ بْنَ زَمْعَةَ الْوَلَدُ لِلْفِرَاشِ وَلِلْعَاهِرِ الْحَجَرُ وَاحْتَجِبِي مِنْهُ يَا سَوْدَةُ بِنْتَ زَمْعَةَ فَلَمْ تَرَهُ سَوْدَةُ قَطُّ
قتیبہ، لیث، ابن شہاب، عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ سعد بن ابی وقاص اور عبد بن زمعہ ایک لڑکے کے متعلق جھگڑنے لگے سعد نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہ میرا بھائی عتبہ بن ابی وقاص کا لڑکا ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کی صورت دیکھئے (کہ عتبہ سے ملتی ہے) عبد بن زمعہ نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہ میرا بھائی ہے میرے باپ کے بستر پر اس کی لونڈی کے بطن سے پیدا ہوا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کی صورت دیکھی تو دیکھا کہ اسے عتبہ سے صاف مناسبت ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ تجھ کو ملے گا اے عبد! لڑکا اس کا ہے جس کے بستر پر پیدا ہو اور زانی کے لئے پتھر ہے اور اے سودہ بنت زمعہ تم اس سے پردہ کرو چنانچہ سودہ نے اس کو کبھی نہیں دیکھا۔
Narrated 'Aisha:
Sad bin Abi Waqqas and 'Abu bin Zam'a quarreled over a boy. Sad said, "O Allah's Apostle! This boy is the son of my brother ('Utba bin Abi Waqqas) who took a promise from me that I would take him as he was his (illegal) son. Look at him and see whom he resembles." 'Abu bin Zam'a said, "O Allah's Apostle! This is my brother and was born on my father's bed from his slave-girl." Allah's Apostle cast a look at the boy and found definite resemblance to 'Utba and then said, "The boy is for you, O 'Abu bin Zam'a. The child goes to the owner of the bed and the adulterer gets nothing but the stones (despair, i.e. to be stoned to death). Then the Prophet said, "O Sauda bint Zama! Screen yourself from this boy." So, Sauda never saw him again.
________________________________________
