صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ بیع سلم کا بیان ۔ ۔ حدیث 2162

ایک مدت معینہ کے وعدے پر سلم کرنا چاہیے ابن عباس ابوسعید اسود اور حسن بصری نے یہی کہا اور ابن عمر نے کہا کہ وہ غلہ جس کی صفت بیان کر دی گئی ہو معین نرخ کے عوض مدت معینہ کے وعدے پر سلم کرنے میں کوئی حرج نہیں جب کہ اس کھیتی میں نہ ہو جس کی صلا حیت ظاہر نہ ہوئی ہو ۔

راوی: محمد بن مقاتل , عبداللہ , سفیان , سلیمان , شیبانی , محمد بن ابی مجالد

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ سُلَيْمَانَ الشَّيْبَانِيِّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي مُجَالِدٍ قَالَ أَرْسَلَنِي أَبُو بُرْدَةَ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ شَدَّادٍ إِلَی عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبْزَی وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي أَوْفَی فَسَأَلْتُهُمَا عَنْ السَّلَفِ فَقَالَا کُنَّا نُصِيبُ الْمَغَانِمَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَکَانَ يَأْتِينَا أَنْبَاطٌ مِنْ أَنْبَاطِ الشَّأْمِ فَنُسْلِفُهُمْ فِي الْحِنْطَةِ وَالشَّعِيرِ وَالزَّبِيبِ إِلَی أَجَلٍ مُسَمَّی قَالَ قُلْتُ أَکَانَ لَهُمْ زَرْعٌ أَوْ لَمْ يَکُنْ لَهُمْ زَرْعٌ قَالَا مَا کُنَّا نَسْأَلُهُمْ عَنْ ذَلِکَ

محمد بن مقاتل، عبداللہ ، سفیان، سلیمان، شیبانی، محمد بن ابی مجالد سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ مجھ کو ابوبردہ اور عبداللہ بن شداد نے عبدالرحمن بن ابزی اور عبداللہ بن ابی اوفیٰ کے پاس بھیجا میں نے ان دونوں سے سلم کے متعلق پوچھا تو دونوں نے کہا کہ ہم کو غنیمت کا مال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ ملتا تھا اور شام کے کاشتکار ہمارے پاس آتے تھے، تو ہم ان سے گیہوں جو اور منقی میں ایک مدت کے وعدے پر سلم کیا کرتے تھے میں نے پوچھا ان کے پاس کھیتی ہوتی تھی یا نہیں ان دونوں نے کہا کہ ہم ان سے اس کے متعلق نہیں پوچھتے تھے۔

Narrated Muhammad bin Abi Al-Mujalid:
Abu Burda and 'Abdullah bin Shaddad sent me to 'Abdur Rahman bin Abza and 'Abdullah bin Abi Aufa to ask them about the Salaf (Salam). They said, "We used to get war booty while we were with Allah's Apostle and when the peasants of Sham came to us we used to pay them in advance for wheat, barley, and oil to be delivered within a fixed period." I asked them, "Did the peasants own standing crops or not?" They replied, "We never asked them about it."
________________________________________

یہ حدیث شیئر کریں