صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ مساقات کا بیان ۔ حدیث 2281

کھجور کے باغ میں کسی شخص کے گزرنے کا راستہ ہو یا پانی کا کوئی چشمہ ہو، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا، جس نے پیوند کرنے کے بعد کسی درخت کو بیچا تو اس کا پھل بائع کا ہوگا اور گزرنے کا راستہ اور چشمہ بائع کا ہوگا یہاں تک کہ وہ راستہ ہٹا لیا جائے اور یہی حکم عریہ والے کا بھی ہے ۔

راوی: زکریا بن یحیی , ابواسامہ , ولید بن کیثر , بشیر بن یسار , (بنی حارثہ کے غلام) رافع بن خدیج اور سہل بن ابی حثمہ

حَدَّثَنَا زَکَرِيَّائُ بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا أَبُو أُسَامَةَ قَالَ أَخْبَرَنِي الْوَلِيدُ بْنُ کَثِيرٍ قَالَ أَخْبَرَنِي بُشَيْرُ بْنُ يَسَارٍ مَوْلَی بَنِي حَارِثَةَ أَنَّ رَافِعَ بْنَ خَدِيجٍ وَسَهْلَ بْنَ أَبِي حَثْمَةَ حَدَّثَاهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ الْمُزَابَنَةِ بَيْعِ الثَّمَرِ بِالتَّمْرِ إِلَّا أَصْحَابَ الْعَرَايَا فَإِنَّهُ أَذِنَ لَهُمْ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ وَقَالَ ابْنُ إِسْحَاقَ حَدَّثَنِي بُشَيْرٌ مِثْلَهُ

زکریا بن یحیی، ابواسامہ، ولید بن کیثر، بشیر بن یسار، (بنی حارثہ کے غلام) رافع بن خدیج اور سہل بن ابی حثمہ روایت کرتے ہیں، انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مزابنہ سے یعنی درخت پر لگے ہوئے پھل کو ٹوٹے ہوئے پھل کے عوض بیچنے سے منع فرمایا ہے، لیکن عرایا والوں کو اس کی اجازت دی ہے ابوعبداللہ (بخاری) کا بیان ہے کہ ابن اسحاق نے کہا کہ مجھ سے بشیر نے اس کے مثل روایت کی ہے۔

Narrated Rafi 'bin Khadij and Sahl bin Al Hathma:
Allah's Apostle forbade the sale of Muzabana, i.e. selling of fruits for fruits, except in the case of 'Araya; he allowed the owners of 'Araya such kind of sale.

یہ حدیث شیئر کریں