صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ قرض لینے اور قرض ادا کرنے کا بیان ۔ ۔ حدیث 2305

مال ضائع کرنے کی ممانعت کا بیان اور اللہ تعالیٰ کا قول کہ اللہ فساد کو پسند نہیں کرتا، اور نہ مفسدین کا کام بناتا ہے اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا کیا تمہاری نماز تمہیں حکم دیتی ہے کہ ہم ان بتوں کو چھوڑ دیں جن کی پرستش ہمارے باپ دادا کرتے تھے، یا ہم اپنے مال میں اپنی مرضی کے مطابق تصرف کرنا چھوڑ دیں، نیز اللہ تعالیٰ نے فرمایا اپنا مال بیوقوفوں کو نہ دو، اور اسی حال میں تصرفات سے روکنے اور فریب کی ممانعت کا بیان ۔

راوی: عثمان , جریر منصور , شعبی وراد (مغیرہ بن شعبہ کے غلام) مغیرہ بن شعبہ

حَدَّثَنَا عُثْمَانُ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ وَرَّادٍ مَوْلَی الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ حَرَّمَ عَلَيْکُمْ عُقُوقَ الْأُمَّهَاتِ وَوَأْدَ الْبَنَاتِ وَمَنَعَ وَهَاتِ وَکَرِهَ لَکُمْ قِيلَ وَقَالَ وَکَثْرَةَ السُّؤَالِ وَإِضَاعَةَ الْمَالِ

عثما ن، جریر منصور، شعبی وراد (مغیرہ بن شعبہ کے غلام) مغیرہ بن شعبہ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے تم پر ماؤں کی نافرمانی، اور بیٹیوں کا زندہ درگور کرنا اور کسی کو نہ دینا لیکن خود مانگنا حرام کیا ہے، اور تمہارے لئے قیل و قال (فضول بک بک کرنا) بہت سوال کرنے اور مال کے ضائع کرنے کو مکروہ سمجھا ہے۔

Narrated Al-Mughira bin Shu'ba:
The Prophet said, "Allah has forbidden for you, (1) to be undutiful to your mothers, (2) to bury your daughters alive, (3) to not to pay the rights of the others (e.g. charity, etc.) and (4) to beg of men (begging). And Allah has hated for you (1) vain, useless talk, or that you talk too much about others, (2) to ask too many questions, (in disputed religious matters) and (3) to waste the wealth (by extravagance).

یہ حدیث شیئر کریں