صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ جھگڑوں کا بیان ۔ ۔ حدیث 2320

قرض دار کا پیچھا کرنے کا بیان ۔

راوی: یحیی بن بکیر , لیث , جعفر بن ربیعہ , ح , لیث , جعفر بن ربیعہ , عبدالرحمن بن ہرمز , عبداللہ بن کعب بن مالک انصاری , کعب بن مالک

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ حَدَّثَنِي جَعْفَرُ بْنُ رَبِيعَةَ وَقَالَ غَيْرُهُ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ قَالَ حَدَّثَنِي جَعْفَرُ بْنُ رَبِيعَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ هُرْمُزَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ الْأَنْصَارِيِّ عَنْ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ کَانَ لَهُ عَلَی عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي حَدْرَدٍ الْأَسْلَمِيِّ دَيْنٌ فَلَقِيَهُ فَلَزِمَهُ فَتَکَلَّمَا حَتَّی ارْتَفَعَتْ أَصْوَاتُهُمَا فَمَرَّ بِهِمَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا کَعْبُ وَأَشَارَ بِيَدِهِ کَأَنَّهُ يَقُولُ النِّصْفَ فَأَخَذَ نِصْفَ مَا عَلَيْهِ وَتَرَکَ نِصْفًا

یحیی بن بکیر، لیث، جعفر بن ربیعہ (یحیی بن بکیر کے علاوہ دوسرے لوگوں نے اس طرح سلسلہ سند بیان کیا) لیث، جعفر بن ربیعہ، عبدالرحمن بن ہرمز، عبداللہ بن کعب بن مالک انصاری، کعب بن مالک سے روایت کرتے ہیں کہ ان کا عبداللہ بن ابی حدرد اسلمہ پر کچھ قرض تھا، چنانچہ اس سے ملے اور اس کے پیچھے لگ گئے اور دونوں نے گفتگو کی، یہاں تک کہ دونوں کی آواز بلند ہوئی نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان دونوں کے پاس سے گزرے اور فرمایا: اے کعب اور اپنے ہاتھ سے گویا اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ نصف معاف کر دو، تو انہوں نے نصف قرض لے لیا اور نصف چھوڑ دیا۔

Narrated 'Abdullah bin Ka'b bin Malik Al-Ansari from Ka'b bin Malik:
That 'Abdullah bin Abi Hadrad Al-Aslami owed him some debt. Ka'b met him and caught hold of him and they started talking and their voices grew loudest. The Prophet passed by them and addressed Ka'b, pointing out to him to reduce the debt to one half. So, Ka'b got one half of the debt and exempted the debtor from the other half.

یہ حدیث شیئر کریں