صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ گری پڑی چیز اٹھانے کا بیان ۔ حدیث 2332

کیا جائز ہے کہ لقطہ اٹھا لے اور اس کو ضائع ہونے کے لئے نہ چھوڑے تاکہ کوئی غیر مستحق آدمی اس کو نہ لے لے ۔

راوی: سلیمان بن حرب , شعبہ , سلمہ بن کہیل , سوید بن غفلہ بیان کرتے ہیں کہ میں سلیمان بن ربیعہ اور زید بن صوحان

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ کُهَيْلٍ قَالَ سَمِعْتُ سُوَيْدَ بْنَ غَفَلَةَ قَالَ کُنْتُ مَعَ سَلْمَانَ بْنِ رَبِيعَةَ وَزَيْدِ بْنِ صُوحَانَ فِي غَزَاةٍ فَوَجَدْتُ سَوْطًا فَقَالَا لِي أَلْقِهِ قُلْتُ لَا وَلَکِنْ إِنْ وَجَدْتُ صَاحِبَهُ وَإِلَّا اسْتَمْتَعْتُ بِهِ فَلَمَّا رَجَعْنَا حَجَجْنَا فَمَرَرْتُ بِالْمَدِينَةِ فَسَأَلْتُ أُبَيَّ بْنَ کَعْبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَقَالَ وَجَدْتُ صُرَّةً عَلَی عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيهَا مِائَةُ دِينَارٍ فَأَتَيْتُ بِهَا النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ عَرِّفْهَا حَوْلًا فَعَرَّفْتُهَا حَوْلًا ثُمَّ أَتَيْتُ فَقَالَ عَرِّفْهَا حَوْلًا فَعَرَّفْتُهَا حَوْلًا ثُمَّ أَتَيْتُهُ فَقَالَ عَرِّفْهَا حَوْلًا فَعَرَّفْتُهَا حَوْلًا ثُمَّ أَتَيْتُهُ الرَّابِعَةَ فَقَالَ اعْرِفْ عِدَّتَهَا وَوِکَائَهَا وَوِعَائَهَا فَإِنْ جَائَ صَاحِبُهَا وَإِلَّا اسْتَمْتِعْ بِهَا

سلیمان بن حرب، شعبہ، سلمہ بن کہیل، سوید بن غفلہ بیان کرتے ہیں کہ میں سلیمان بن ربیعہ اور زید بن صوحان کے ساتھ ایک جنگ میں شریک تھا، میں نے ایک کوڑا پایا، مجھ سے ایک شخص نے کہا اس کو پھینک دے میں نے کہا نہیں بلکہ اگر اس کا مالک مجھے مل جائے گا (تو میں اس کو دیدوں گا) ورنہ میں اس سے فائدہ اٹھاؤں گا، جب ہم واپس ہوئے تو حج کیا اور مدینہ گئے تو میں نے ابی بن کعب سے اس کے متعلق پوچھا انہوں نے بیان کیا کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانے میں ایک تھیلی پائی جس میں سو دینار تھے میں اس کو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس لے کر آیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے ایک سال تک مشتہر کرو، چنانچہ میں نے سال بھر اس کو مشتہر کیا پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ایک سال تک اس کا اعلان کرو، ایک سال تک میں لوگوں سے اس کے متعلق پوچھتا رہا، پھر میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس چوتھی بار آیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس کی گنتی اور اس کو سر بند اور ظرف پہچان رکھ، اگر اس مالک آجائے تو خیر ورنہ تو اس سے فائدہ اٹھا۔

Narrated Suwaid bin Ghafala:
While I as in the company of Salman bin Rabi'a and Suhan, in one of the holy battles, I found a whip. One of them told me to drop it but I refused to do so and said that I would give it to its owner if I found him, otherwise I would utilize it. On our return we performed Hajj and on passing by Medina, I asked Ubai bin Ka'b about it. He said, "I found a bag containing a hundred Dinars in the lifetime of the Prophet and took it to the Prophet who said to me, 'Make public announcement about it for one year.' So, I announced it for one year and went to the Prophet who said, 'Announce it publicly for another year.' So, I announced it for another year. I went to him again and he said, "Announce for an other year." So I announced for still another year. I went to the Prophet for the fourth time, and he said, 'Remember the amount of money, the description of its container and the string it is tied with, and if the owner comes, give it to him; otherwise, utilize it.' "

یہ حدیث شیئر کریں