صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ گری پڑی چیز اٹھانے کا بیان ۔ حدیث 2335

( یہ باب ترجمہ الباب سے خالی ہے)

راوی: اسحق بن ابراہیم- نضر , اسرائیل , ابواسحق , براء , ابوبکر صدیق , ح , عبداللہ بن رجاء اسرئیل ابواسحق براء- ابوبکر

حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا النَّضْرُ أَخْبَرَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ قَالَ أَخْبَرَنِي الْبَرَائُ عَنْ أَبِي بَکْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا ح و حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رَجَائٍ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ الْبَرَائِ عَنْ أَبِي بَکْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ انْطَلَقْتُ فَإِذَا أَنَا بِرَاعِي غَنَمٍ يَسُوقُ غَنَمَهُ فَقُلْتُ لِمَنْ أَنْتَ قَالَ لِرَجُلٍ مِنْ قُرَيْشٍ فَسَمَّاهُ فَعَرَفْتُهُ فَقُلْتُ هَلْ فِي غَنَمِکَ مِنْ لَبَنٍ فَقَالَ نَعَمْ فَقُلْتُ هَلْ أَنْتَ حَالِبٌ لِي قَالَ نَعَمْ فَأَمَرْتُهُ فَاعْتَقَلَ شَاةً مِنْ غَنَمِهِ ثُمَّ أَمَرْتُهُ أَنْ يَنْفُضَ ضَرْعَهَا مِنْ الْغُبَارِ ثُمَّ أَمَرْتُهُ أَنْ يَنْفُضَ کَفَّيْهِ فَقَالَ هَکَذَا ضَرَبَ إِحْدَی کَفَّيْهِ بِالْأُخْرَی فَحَلَبَ کُثْبَةً مِنْ لَبَنٍ وَقَدْ جَعَلْتُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِدَاوَةً عَلَی فَمِهَا خِرْقَةٌ فَصَبَبْتُ عَلَی اللَّبَنِ حَتَّی بَرَدَ أَسْفَلُهُ فَانْتَهَيْتُ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ اشْرَبْ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَشَرِبَ حَتَّی رَضِيتُ

اسحاق بن ابراہیم۔ نضر، اسرائیل، ابواسحاق ، براء، ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ ح ، عبداللہ بن رجاء اسرئیل ابواسحاق براء۔ حضرت ابوبکر سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا، کہ میں مدینہ کی طرف ہجرت کرتا ہوا چلا، کہ بکری کے ایک چرواہے پر نظر پڑی جو اپنی بکریاں ہانک رہا تھا، میں نے اس سے پوچھا تو کس کا چرواہا ہے؟ اس نے قریش کے ایک شخص کا نام لیا جسے میں جانتا تھا میں نے پوچھا تیری بکری میں دودھ ہے؟ اس نے کہا ہاں میں نے پوچھا کیا تو میرے لئے دوہے گا اس نے کہا ہاں چنانچہ ، میں نے اس سے دوہنے کو کہا اس نے بکریوں کے ریوڑ سے ایک بکری پکڑی پھر میں نے اس سے کہا کہ اس کے تھن کو گرد و غبار سے صاف کرے اور اپنا ہاتھ بھی صاف کرے، اس نے ایسا ہی کیا، کہ اپنے ایک ہاتھ کو دوسرے ہاتھ سے مارا اور ایک پیالہ دودھ کا دوہا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے ایک چھا گل رکھا تھا جس کے منہ پر کپڑا تھا اس سے میں نے دودھ پر پانی ڈالا یہاں تک کہ اس کا نیچے کا حصہ ٹھنڈا ہو گیا، میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس اسے لے کر پہنچا اور عرض کیا، یا رسول اللہ اسے نوش فرمائیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے پی لیا یہاں تک کہ میں خوش ہو گیا۔

Narrated Abu Bakr:
While I was on my way, all of a sudden I saw a shepherd driving his sheep, I asked him whose servant he was. He replied that he was the servant of a man from Quraish, and then he mentioned his name and I recognized him. I asked, "Do your sheep have some milk?" He replied in the affirmative. I said, "Are you going to milk for me?" He replied in the affirmative. I ordered him and he tied the legs of one of the sheep. Then I told him to clean the udder (teats) of dust and to remove dust off his hands. He removed the dust off his hands by clapping his hands. He then milked a little milk. I put the milk for Allah's Apostle in a pot and closed its mouth with a piece of cloth and poured water over it till it became cold. I took it to the Prophet and said, "Drink, O Allah's Apostle!" He drank it till I was pleased.

یہ حدیث شیئر کریں