صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ غلام آزاد کرنے کا بیان ۔ حدیث 2417

دو آدمیوں کے درمیان کسی مشترک غلام یا چند شریکوں کے درمیان مشترک لونڈی کو کوئی شخص آزاد کر دے۔

راوی: علی بن عبداللہ سفیان عمرو سالم

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ أَعْتَقَ عَبْدًا بَيْنَ اثْنَيْنِ فَإِنْ کَانَ مُوسِرًا قُوِّمَ عَلَيْهِ ثُمَّ يُعْتَقُ

علی بن عبداللہ سفیان عمرو سالم اپنے والد سے وہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جس شخص نے ایسا غلام آزاد کیا جو دو آدمیوں کے درمیان مشترک ہو اگر وہ مالدار ہے تو اس غلام کی قیمت لگائی جائے گی پھر وہ غلام آزاد کر دیا جائے گا (باقی حصوں کی قیمت آزاد کرنے والے کو دینی ہو گی) ۔

Narrated Ibn 'Umar:
The Prophet said, "Whoever manumits a slave owned by two masters, should manumit him completely (not partially) if he is rich after having its price evaluated."

یہ حدیث شیئر کریں