صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ غلام آزاد کرنے کا بیان ۔ حدیث 2422

دو آدمیوں کے درمیان کسی مشترک غلام یا چند شریکوں کے درمیان مشترک لونڈی کو کوئی شخص آزاد کر دے۔

راوی: احمد بن مقدام , فضیل بن سلیمان , موسیٰ بن عقبہ , نافع , ابن عمر

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مِقْدَامٍ حَدَّثَنَا الْفُضَيْلُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ عُقْبَةَ أَخْبَرَنِي نَافِعٌ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ کَانَ يُفْتِي فِي الْعَبْدِ أَوْ الْأَمَةِ يَکُونُ بَيْنَ شُرَکَائَ فَيُعْتِقُ أَحَدُهُمْ نَصِيبَهُ مِنْهُ يَقُولُ قَدْ وَجَبَ عَلَيْهِ عِتْقُهُ کُلِّهِ إِذَا کَانَ لِلَّذِي أَعْتَقَ مِنْ الْمَالِ مَا يَبْلُغُ يُقَوَّمُ مِنْ مَالِهِ قِيمَةَ الْعَدْلِ وَيُدْفَعُ إِلَی الشُّرَکَائِ أَنْصِبَاؤُهُمْ وَيُخَلَّی سَبِيلُ الْمُعْتَقِ يُخْبِرُ ذَلِکَ ابْنُ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَوَاهُ اللَّيْثُ وَابْنُ أَبِي ذِئْبٍ وَابْنُ إِسْحَاقَ وَجُوَيْرِيَةُ وَيَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ وَإِسْمَاعِيلُ بْنُ أُمَيَّةَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُخْتَصَرًا

احمد بن مقدام، فضیل بن سلیمان، موسیٰ بن عقبہ، نافع، ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ وہ فتوی دیتے تھے اگر کوئی غلام یا لونڈی چند شریکوں کے درمیان مشترک ہو ان میں سے کوئی شخص اپنا حصہ آزاد کر دے تو اس پر پورے غلام کا آزاد کرنا واجب ہے جب کہ آزاد کرنے والے کے پاس اتنا مال ہو کہ عادل کی تجویز کے مطابق اس کی قیمت کے برابر ہو اور شریکوں کو ان کے حصہ کی قیمت دیدی جائے گی اور آزاد کئے ہوئے (غلام اور لونڈی) کا راستہ چھوڑ دیا جائے گا، ابن عمر یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے تھے اور اس کی لیث و ابن ابی ذیب ابن اسحاق و جویریہ و یحیی بن سعید اور اسماعیل بن امیہ نافع سے وہ ابن عمر سے وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے مختصر طور پر روایت کرتے ہیں

Narrated Ibn 'Umar:
That he used to give his verdict regarding the male or female slaves owned by more than one master, one of whom may manumit his share of the slave. Ibn 'Umar used to say in such a case, "The manumitted should manumit the slave completely if he has sufficient money to pay the rest of the price of that slave (which is to be justly estimated) and the other share-holders are to take the price of their shares and the slave is freed (released from slavery)." Ibn 'Umar narrated this verdict from the Prophet.

یہ حدیث شیئر کریں