صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ غلام آزاد کرنے کا بیان ۔ حدیث 2429

ام ولد کا بیان ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ہے کہ قیامت کی نشانی یہ ہے کہ لونڈی اپنے مالک کو جنے۔

راوی: ابو الیمان , شعیب , زہری , عروہ بن زبیر , عائشہ

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ إِنَّ عُتْبَةَ بْنَ أَبِي وَقَّاصٍ عَهِدَ إِلَی أَخِيهِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ أَنْ يَقْبِضَ إِلَيْهِ ابْنَ وَلِيدَةِ زَمْعَةَ قَالَ عُتْبَةُ إِنَّهُ ابْنِي فَلَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَمَنَ الْفَتْحِ أَخَذَ سَعْدٌ ابْنَ وَلِيدَةِ زَمْعَةَ فَأَقْبَلَ بِهِ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَقْبَلَ مَعَهُ بِعَبْدِ بْنِ زَمْعَةَ فَقَالَ سَعْدٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَذَا ابْنُ أَخِي عَهِدَ إِلَيَّ أَنَّهُ ابْنُهُ فَقَالَ عَبْدُ بْنُ زَمْعَةَ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَذَا أَخِي ابْنُ وَلِيدَةِ زَمْعَةَ وُلِدَ عَلَی فِرَاشِهِ فَنَظَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی ابْنِ وَلِيدَةِ زَمْعَةَ فَإِذَا هُوَ أَشْبَهُ النَّاسِ بِهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هُوَ لَکَ يَا عَبْدُ بْنَ زَمْعَةَ مِنْ أَجْلِ أَنَّهُ وُلِدَ عَلَی فِرَاشِ أَبِيهِ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ احْتَجِبِي مِنْهُ يَا سَوْدَةُ بِنْتَ زَمْعَةَ مِمَّا رَأَی مِنْ شَبَهِهِ بِعُتْبَةَ وَکَانَتْ سَوْدَةُ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

ابو الیمان، شعیب، زہری، عروہ بن زبیر، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے بیان کیا کہ عتبہ بن ابی وقاص نے اپنے بھائی سعد بن ابی وقاص کو وصیت کی تھی کہ زمعہ کی لونڈی کے لڑکے پر قبضہ کر لینا وہ میرا بیٹا ہے جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فتح مکہ کے زمانے میں مکہ تشریف لائے تو سعد نے زمعہ کی لونڈی کے لڑکے کو لے لیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لے کر آئے اور عبد بن زمعہ کو بھی ساتھ ہی لائے سعد نے عرض کیا یا رسول اللہ! وہ میرے بھائی کا بیٹا ہے میرے بھائی نے اس پر قبضہ کرنے کی مجھے وصیت کی تھی اور کہا تھا کہ وہ اس کا بیٹا ہے عبد بن زمعہ نے عرض کیا یا رسول اللہ! یہ میرا بھائی ہے اس کے بستر پر زمعہ کی لونڈی کے بطن سے پیدا ہوا ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے زمعہ کی لونڈی کے لڑکے کو غور سے دیکھا تو وہ عتبہ کے بہت مشابہ تھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے عبد بن زمعہ وہ تیرا ہے اس لئے کہ تیرے باپ کے بستر پر پیدا ہوا ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے سودہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا تو اس سے پردہ کیا کر اس سبب سے کہ اس میں عتبہ کی بہت زیادہ مشابہت پائی جاتی ہے اور حضرت سودہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بیوی تھیں۔

Narrated 'Aisha:
Utba bin Abi Waqqas authorized his brother Sad bin Abi Waqqas to take the son of the slave-girl of Zam'a into his custody, telling him that the boy was his own (illegal) son. When Allah's Apostle went (to Mecca) at the time of the Conquest, Sad took the son of the slavegirl of Zam'a to Allah's Apostle and also brought 'Abu bin Zam'a with him and said, "O Allah's Apostle! This is the son of my brother 'Utba who authorized me to take him into my custody." 'Abu bin Zam'a said, "O Allah's Apostle! He is my brother, the son of Zam'a' slave-girl and he was born on his bed." Allah's Apostle looked at the son of the slave-girl of Zam'a and noticed much resemblance (to 'Utba). Allah's Apostle said, "It is for you, O 'Abu bin Zam'a as he was born on the bed of your father." Allah's Apostle then told Sauda bint Zam'a to observe veil in the presence of the boy as he noticed the boy's resemblance to 'Utba and Sauda was the wife of the Prophet .

یہ حدیث شیئر کریں