صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ ہبہ کرنے کا بیان ۔ حدیث 2482

شوہر کا اپنی بیوی کو اور بیوی کا اپنے شوہر کو ہبہ کرنا ابراہیم نے جائز کہا اور عمر بن عبدالعزیز نے کہا یہ دونوں رجوع نہیں کریں گے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بیوی سے اجازت چاہی کہ مرض کی حالت میں حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے گھر میں رہیں اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا کہ ہبہ کر کے واپس لینے والا اس کتے کی طرح ہے جو قے کر کے کھائے اور زہری نے اس شخص کے بارے میں کہا جو اپنی بیوی سے کہے کہ مجھ کو اپنے مہر کا کچھ حصہ یا کل مہر معاف کر دے پھر تھوڑی ہی مدت کے بعد اس کو طلاق دے دی پھر عورت نے ہبہ سے رجوع کر لیا تو وہ اس کو پورا مہر دے گا اگر اس کی نیت فریب کی تھی اور اگر اس کو عورت نے اپنی خوشی سے معاف کیا تھا اور خاوند کے دل میں کوئی فریب نہیں تھا تو جائز ہے اللہ تعالیٰ نے فرمایا اگر وہ تم کو خوشی سے کچھ دیں تو اس کو شوق سے کھاؤ۔

راوی: مسلم بن ابراہیم وہیب ابن طاؤس طاؤس ابن عباس

حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ حَدَّثَنَا ابْنُ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعَائِدُ فِي هِبَتِهِ کَالْکَلْبِ يَقِيئُ ثُمَّ يَعُودُ فِي قَيْئِهِ

مسلم بن ابراہیم وہیب ابن طاؤس طاؤس ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہبہ کرکے واپس لینے والا اس کتے کی طرح ہے جو قے کرے پھر اس کو کھائے۔

Narrated Ibn 'Abbas: The Prophet said, "One who takes back his gift (which he has already given) is like a dog that swallows its vomit."

یہ حدیث شیئر کریں