قبضہ کی ہوئی یا بغیر قبضہ کی ہوئی اور تقسیم کی ہوئی اور بغیر تقسیم کی ہوئی چیز کے ہبہ کرنے کا بیان اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اصحاب نے ہوازن کو مال غنیمت ہبہ کر دیا حالانکہ وہ تقسیم کیا ہوا نہیں تھا
راوی: محمد بن بشار غندر شعبہ محارب جابر بن عبد اللہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مُحَارِبٍ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ بِعْتُ مِنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعِيرًا فِي سَفَرٍ فَلَمَّا أَتَيْنَا الْمَدِينَةَ قَالَ ائْتِ الْمَسْجِدَ فَصَلِّ رَکْعَتَيْنِ فَوَزَنَ قَالَ شُعْبَةُ أُرَاهُ فَوَزَنَ لِي فَأَرْجَحَ فَمَا زَالَ مَعِي مِنْهَا شَيْئٌ حَتَّی أَصَابَهَا أَهْلُ الشَّأْمِ يَوْمَ الْحَرَّةِ
محمد بن بشار غندر شعبہ محارب جابر بن عبداللہ روایت کرتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ اونٹ ایک سفر میں بیچا جب ہم مدینہ آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مسجد میں جا کر دو رکعت نماز پڑھ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کی قیمت تول کردی شعبہ نے کہا میں سمجھتا ہوں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جھکتی ہوئی تول کردی اور اس میں سے کچھ میرے پاس برابر رہتا یہاں تک کہ یوم حرہ میں اہل شام نے اس کو چھین لیا۔
Narrated Jabir bin 'Abdullah:
I sold a camel to the Prophet on one of the journeys. When we reached Medina, he ordered me to go to the Mosque and offer two Rakat. Then he weighed for me (the price of the camel in gold) and gave an extra amount over it. A part of it remained with me till it was taken by the army of Sham on the day of Harra."
