صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ ہبہ کرنے کا بیان ۔ حدیث 2498

قبضہ کی ہوئی یا بغیر قبضہ کی ہوئی اور تقسیم کی ہوئی اور بغیر تقسیم کی ہوئی چیز کے ہبہ کرنے کا بیان اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اصحاب نے ہوازن کو مال غنیمت ہبہ کر دیا حالانکہ وہ تقسیم کیا ہوا نہیں تھا

راوی: عبداللہ بن عثمان بن جبلہ عثمان بن جبلہ شعبہ سلمہ ابوسلمہ ابوہریرہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ جَبَلَةَ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ شُعْبَةَ عَنْ سَلَمَةَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ کَانَ لِرَجُلٍ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَيْنٌ فَهَمَّ بِهِ أَصْحَابُهُ فَقَالَ دَعُوهُ فَإِنَّ لِصَاحِبِ الْحَقِّ مَقَالًا وَقَالَ اشْتَرُوا لَهُ سِنًّا فَأَعْطُوهَا إِيَّاهُ فَقَالُوا إِنَّا لَا نَجِدُ سِنًّا إِلَّا سِنًّا هِيَ أَفْضَلُ مِنْ سِنِّهِ قَالَ فَاشْتَرُوهَا فَأَعْطُوهَا إِيَّاهُ فَإِنَّ مِنْ خَيْرِکُمْ أَحْسَنَکُمْ قَضَائً

عبداللہ بن عثمان بن جبلہ عثمان بن جبلہ شعبہ سلمہ ابوسلمہ ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ذمہ ایک شخص کا قرض تھا (اس نے سختی سے تقاضا کیا) تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اصحاب نے اس (کے قتل) کا ارادہ کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اس کو چھوڑ دو اس لئے کہ حق والا ایسی ہی باتیں کرتا ہے اور فرمایا کہ اس کو اس کی عمر کا اونٹ خرید کردے دو لوگوں نے عرض کیا کہ اس عمر کا اونٹ تو نہیں ملتا البتہ اس سے زیادہ عمر کا اونٹ ملتا ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا وہی خرید کردے دو اس لئے کہ تم میں بہتر وہ ہے جو اچھی طرح ادا کرے۔

Narrated Abu Huraira:
Allah's Apostle owed a man some debt (and that man demanded it very harshly). The companions of the Prophet wanted to harm him, but the Prophet said to them, "Leave him, as the creditor has the right to speak harshly." He then added, "Buy (a camel) of the same age and give it to him." They said, "We cannot get except a camel of an older age than that of his." He said, "Buy it and give it to him, as the best amongst you is he who pays back his debt in the most handsome way.'

یہ حدیث شیئر کریں