صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ ایمان کا بیان ۔ حدیث 25

بعض کا قول ہے کہ ایمان عمل ہے جس کی دلیل یہ آیت ہے وتلک الجنۃ (ترجمہ) اور یہ جنت ہے جس کے تم وارث بنائے گئے ہو اس کے عوض جو تم کیا کرتے تھے اور چند اہل علم نے اللہ تعالیٰ کے قول فوربک لنسئلنہم اجمعین عما کانو یعملون کے بارے میں کہا ہے کہ اس سے مراد لا الہ الا اللہ کہنا ہے اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ اس کے مثل عمل کرنے والوں کو عمل کرنا چاہیے۔

راوی: احمد بن یونس , موسیٰ بن اسمعیل , ابراہیم بن سعد , ابن شہاب , سعید بن مسیب , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ وَمُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ قَالَا حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ شِهَابٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ أَيُّ الْعَمَلِ أَفْضَلُ فَقَالَ إِيمَانٌ بِاللَّهِ وَرَسُولِهِ قِيلَ ثُمَّ مَاذَا قَالَ الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ قِيلَ ثُمَّ مَاذَا قَالَ حَجٌّ مَبْرُورٌ

احمد بن یونس، موسیٰ بن اسماعیل، ابراہیم بن سعد، ابن شہاب، سعید بن مسیب، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا گیا کہ کونسا عمل افضل ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول پر ایمان لانا، کہا گیا کہ پھر کونسا؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کی راہ میں جہاد کرنا، کہا گیا کہ اس کے بعد کونسا؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ حج مبرور (مقبول حج) ۔

Narrated Abu Huraira: Allah's Apostle was asked, "What is the best deed?" He replied, "To believe in Allah and His Apostle (Muhammad). The questioner then asked, "What is the next (in goodness)? He replied, "To participate in Jihad (religious fighting) in Allah's Cause." The questioner again asked, "What is the next (in goodness)?" He replied, "To perform Hajj (Pilgrimage to Mecca) 'Mubrur'(which is accepted by Allah and is performed with the intention of seeking Allah's pleasure only and not to show off and without committing a sin and in accordance with the traditions of the Prophet)."

یہ حدیث شیئر کریں