صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ ہبہ کرنے کا بیان ۔ حدیث 2515

عمریٰ اور رقبی کا بیان(عمریٰ کا معنی یہ ہے کہ کوئی شخص دوسرے سے یوں کہے کہ تیری زندگی تک میں نے یہ مکان تمہیں دیا، اور "رقبی" کا معنی یہ ہے کہ کوئی شخص کہتا ہے کہ یہ میرا مکان ہے اگر میں تم سے پہلے مر گیا تو یہ مکان تم لے لینا، اگر تم پہلے مرگئے تو یہ میرا ہی رہے گا) اعمرتہ الدار کے معنی ہیں میں نے تم کو عمر بھر کے لئے مکان دے دیا استعمر کم فیھا کے معنی ہیں اس نے تم کو میں بسایا۔

راوی: ابو نعیم شیبان یحیی ابوسلمہ جابر

حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا شَيْبَانُ عَنْ يَحْيَی عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَضَی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْعُمْرَی أَنَّهَا لِمَنْ وُهِبَتْ لَهُ

ابو نعیم شیبان یحیی ابوسلمہ جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عمریٰ کے بارہ میں فیصلہ کیا کہ وہ اسی کا ہے جس کو دیا گیا ہے۔

Narrated Jabir: The Prophet gave the verdict that 'Umra is for the one to whom it is presented.

یہ حدیث شیئر کریں