صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ گواہیوں کا بیان ۔ حدیث 2561

عصر کے بعد قسم کھانے کا بیان۔

راوی: علی بن عبداللہ جریر بن عبدالحمید اعمش ابوصالح ابوہریرہ

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِيدِ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَةٌ لَا يُکَلِّمُهُمْ اللَّهُ وَلَا يَنْظُرُ إِلَيْهِمْ وَلَا يُزَکِّيهِمْ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ رَجُلٌ عَلَی فَضْلِ مَائٍ بِطَرِيقٍ يَمْنَعُ مِنْهُ ابْنَ السَّبِيلِ وَرَجُلٌ بَايَعَ رَجُلًا لَا يُبَايِعُهُ إِلَّا لِلدُّنْيَا فَإِنْ أَعْطَاهُ مَا يُرِيدُ وَفَی لَهُ وَإِلَّا لَمْ يَفِ لَهُ وَرَجُلٌ سَاوَمَ رَجُلًا بِسِلْعَةٍ بَعْدَ الْعَصْرِ فَحَلَفَ بِاللَّهِ لَقَدْ أَعْطَی بِهَا کَذَا وَکَذَا فَأَخَذَهَا

علی بن عبداللہ جریر بن عبدالحمید اعمش ابوصالح ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تین آدمیوں سے اللہ تعالیٰ (قیامت کے دن) گفتگو نہیں فرمائے گا اور نہ ان کی طرف نظر اٹھائے گا اور نہ انہیں پاک کرے گا اور ان کے لئے درد ناک عذاب ہے ایک وہ شخص جس کے پاس راستے میں ضرورت سے زائد پانی ہو اور مسافروں کو نہ دے دوسرے وہ شخص جو کسی سے بیعت صرف دنیا کی خاطر کرے اگر وہ اس کی مرضی کے مطابق دیتا ہے تو قائم رہتا ہے ورنہ بیعت کو توڑ دیتا ہے تیسرے وہ شخص جو کسی سے عصر کے بعد کسی سامان کا مول کرے اور اللہ کی جھوٹی قسم کھائے کہ اس کو یہ چیز اتنے اتنے داموں میں ملی ہے اور خریدار اس کو خرید لے۔

Narrated Abu Huraira: Allah's Apostle said, "There are three persons whom Allah will neither talk to nor look at, nor purify from (the sins), and they will have a painful punishment. (They are):
(1) A man possessed superfluous water on a way and he withheld it from the travelers.
(2) a man who gives a pledge of allegiance to a Muslim ruler and gives it only for worldly gains. If the ruler gives him what he wants, he remains obedient to It, otherwise he does not abide by it, and
(3) a man bargains with another man after the Asr prayer and the latter takes a false oath in the Name of Allah) claiming that he has been offered so much for the thing and the former (believes him and) buys it."

یہ حدیث شیئر کریں