صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ گواہیوں کا بیان ۔ حدیث 2566

قسم کس طرح لی جائے اللہ تعالیٰ نے فرمایا وہ تمہیں راضی کرنے کے لئے قسمیں کھاتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کا قول کہ پھر تمہارے پاس اللہ کی قسمیں کھاتے ہوئے آئے کہ ہم نے تو صرف بھلائی اور موافقت کر دینے کا ارادہ کیا تھا اور قسم میں باللہ تاللہ یا و اللہ کہا جائے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ایک وہ شخص جو عصر کے بعد اللہ کی جھوٹی قسم کھائے اور اللہ تعالیٰ کے سوا کسی کی قسم نہ کھائے۔

راوی: اسمٰعیل بن عبداللہ مالک ابوسہیل اپنے والد سے وہ طلحہ بن عبید اللہ

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ عَمِّهِ أَبِي سُهَيْلِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ سَمِعَ طَلْحَةَ بْنَ عُبَيْدِ اللَّهِ يَقُولُ جَائَ رَجُلٌ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِذَا هُوَ يَسْأَلُهُ عَنْ الْإِسْلَامِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَمْسُ صَلَوَاتٍ فِي الْيَوْمِ وَاللَّيْلَةِ فَقَالَ هَلْ عَلَيَّ غَيْرُهَا قَالَ لَا إِلَّا أَنْ تَطَّوَّعَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَصِيَامُ شَهْرِ رَمَضَانَ قَالَ هَلْ عَلَيَّ غَيْرُهُ قَالَ لَا إِلَّا أَنْ تَطَّوَّعَ قَالَ وَذَکَرَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الزَّکَاةَ قَالَ هَلْ عَلَيَّ غَيْرُهَا قَالَ لَا إِلَّا أَنْ تَطَّوَّعَ فَأَدْبَرَ الرَّجُلُ وَهُوَ يَقُولُ وَاللَّهِ لَا أَزِيدُ عَلَی هَذَا وَلَا أَنْقُصُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَفْلَحَ إِنْ صَدَقَ

اسماعیل بن عبداللہ مالک ابوسہیل اپنے والد سے وہ طلحہ بن عبیداللہ سے روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آیا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسلام کے متعلق پوچھنے لگا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا دن اور رات میں پانچ نمازیں پڑھنی اس نے پوچھا کیا مجھ پر ان نمازوں کے علاوہ اور بھی کوئی نماز فرض ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا نہیں مگر یہ کہ تو نفل پڑھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اور رمضان کے روزے رکھنا اس نے عرض کیا اس کے علاوہ بھی مجھ پر کچھ فرض ہے؟ آپ نے فرمایا نہیں مگر یہ کہ تو (اپنی خوشی سے) کوئی نفل روزہ رکھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے زکوۃ کے متعلق بیان کیا تو اس نے عرض کیا کیا مجھ پر اس کے علاوہ بھی کچھ ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا نہں مگر یہ کہ نفلی صدقہ دے وہ آدمی یہ کہتا ہوا چلا گیا کہ واللہ میں اس پر نہ تو زیادتی کروں گا اور نہ اس میں کچھ کمی کروں گا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ شخص کامیاب رہا اگر سچا ہے۔

Narrated Talha bin 'Ubaidullah:
A man came to Allah's Apostle asking him about Islam, Allah's Apostle said, "You have to offer five compulsory prayers in a day and a night (24 hours)." The man asked, "Is there any more compulsory prayers for me?" Allah's Apostle said, "No, unless you like to offer Nawafil (i.e. optional prayers)." Allah's Apostle then added, "You have to observe fasts during the month of Ramadan." The man said, "Am I to fast any other days?' Allah's Apostle said, "No, unless you wish to observe the optional fast voluntarily." Then Allah's Apostle told him about the compulsory Zakat. The man asked, "Do I have to give anything besides?" Allah's Apostle said, "No, unless you wish to give in charity voluntarily." So, the man departed saying, "By Allah I will neither do more nor less than that." Allah's Apostle said, "If he has said the truth he will be successful."

یہ حدیث شیئر کریں