صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ غسل کے بارے بیان ۔ حدیث 267

غسل اور وضو میں تفریق کرنے کا بیان، ابن عمر رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ انہوں نے اپنے پیروں کو خشک ہوجانے کے بعد دھویا۔

راوی: محمد بن محبوب , عبدالواحد , اعمش , سالم بن ابی الجعد , کریب

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَحْبُوبٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ قَالَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ عَنْ کُرَيْبٍ مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَتْ مَيْمُونَةُ وَضَعْتُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَائً يَغْتَسِلُ بِهِ فَأَفْرَغَ عَلَی يَدَيْهِ فَغَسَلَهُمَا مَرَّتَيْنِ مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلَاثًا ثُمَّ أَفْرَغَ بِيَمِينِهِ عَلَی شِمَالِهِ فَغَسَلَ مَذَاکِيرَهُ ثُمَّ دَلَکَ يَدَهُ بِالْأَرْضِ ثُمَّ مَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ ثُمَّ غَسَلَ وَجْهَهُ وَيَدَيْهِ وَغَسَلَ رَأْسَهُ ثَلَاثًا ثُمَّ أَفْرَغَ عَلَی جَسَدِهِ ثُمَّ تَنَحَّی مِنْ مَقَامِهِ فَغَسَلَ قَدَمَيْهِ

محمد بن محبوب، عبدالواحد، اعمش، سالم بن ابی الجعد، کریب (ابن عباس کے آزاد کردہ غلام) ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے پانی رکھ دیا تاکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس سے غسل فرماویں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دونوں ہاتھوں پر پانی ڈالا اور ان کو دو دو مرتبہ یا تین تین مرتبہ دھویا پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کلی کی اور ناک میں پانی ڈالا اس کے بعد اپنے منہ اور دونوں ہاتھوں کو دھویا پھر اپنے سر کو تین بار دھویا اس کے بعد اپنے (باقی) بدن پر پانی بہایا اور اپنی جگہ سے ہٹ کر اپنے دونوں پیروں کو دھویا۔

Narrated Maimuna: I placed water for the bath of Allah's Apostle and he poured water over his hands and washed them twice or thrice then he rinsed his mouth and washed his nose by putting water in it and blowing it out. After that he washed his face, both forearms and head thrice and then poured water over his body. He withdrew from that place and washed his feet.

یہ حدیث شیئر کریں