صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ حیض کا بیان۔ ۔ حدیث 311

عورت کا اپنے حیض کے غسل کے وقت خوشبو لگانے کا بیان

راوی: عبداللہ بن عبدالوہاب , حماد بن زید , ایوب , حفصہ , ام عطیہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْوَهَّابِ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ حَفْصَةَ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ أَوْ هِشَامِ بْنِ حَسَّانَ عَنْ حَفْصَةَ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ کُنَّا نُنْهَی أَنْ نُحِدَّ عَلَی مَيِّتٍ فَوْقَ ثَلَاثٍ إِلَّا عَلَی زَوْجٍ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا وَلَا نَکْتَحِلَ وَلَا نَتَطَيَّبَ وَلَا نَلْبَسَ ثَوْبًا مَصْبُوغًا إِلَّا ثَوْبَ عَصْبٍ وَقَدْ رُخِّصَ لَنَا عِنْدَ الطُّهْرِ إِذَا اغْتَسَلَتْ إِحْدَانَا مِنْ مَحِيضِهَا فِي نُبْذَةٍ مِنْ کُسْتِ أَظْفَارٍ وَکُنَّا نُنْهَی عَنْ اتِّبَاعِ الْجَنَائِزِ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ رَوَاهُ هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ عَنْ حَفْصَةَ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

عبداللہ بن عبدالوہا ب، حماد بن زید، ایوب، حفصہ، حضرت ام عطیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا روایت کرتی ہیں کہ (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں) ہمیں کسی میت پر تین دن سے زیادہ سوگ کی ممانعت کی جاتی تھی، مگر (ہاں) خاوند پر چار ماہ دس دن سوگ کا حکم تھا، اور (ایسی حالت) میں نہ ہم سرمہ لگاتیں اور نہ خوشبو لگاتیں اور نہ عصب کے علاوہ رنگین کپڑے پہنتیں اور جب کوئی ہم میں سے حیض کے بعد پاک ہوتی، تو اس کو کست اظفار (خوشبو) کی اجازت دی جاتی تھی، اور ہمیں جنازوں کے ہمراہ جانے کی ممانعت بھی کردی گئی تھی۔

Narrated Um-'Atiya: We were forbidden to mourn for a dead person for more than three days except in the case of a husband for whom mourning was allowed for four months and ten days. (During that time) we were not allowed to put ko,hl (Antimony eye power) in our eyes or to use perfumes or to put on colored clothes except a dress made of 'Asb (a kind of Yemen cloth, very coarse and rough). We were allowed very light perfumes at the time of taking a bath after menses and also we were forbidden to go with the funeral procession.

یہ حدیث شیئر کریں