صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ تیمم کا بیان ۔ حدیث 334

قیام کی حالت میں جب پانی نہ پائے اور نماز کے فوت ہوجانے کا خوف ہو ( تو) تیمم کرنے کا بیان اور عطاء اسی کے قائل ہیں، حسن بصری نے اس مریض کے متعلق جس کے پاس پانی ہو ( مگر خود اتنی طاقت نہ رکھتا ہو کہ اٹھ کر لے لے) اور وہ ایسے آدمی کو بھی نہ پائے، جو اسے پانی دے، یہ کہا ہے کہ وہ تیمم کر لے، ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنی زمین سے جو مقام جرف میں تھی آئے اور عصر کا وقت مر بدالنعم میں آگیا، تو انہوں نے تیمم کر کے نماز پڑھ لی، پھر مدینہ میں ایسے وقت پہنچے کہ آفتاب بلند ہو چکا تھا لیکن نماز کا اعادہ نہیں کیا

راوی: یحیی بن بکیر , لیث , جعفر بن ربیعہ , اعرج

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ رَبِيعَةَ عَنْ الْأَعْرَجِ قَالَ سَمِعْتُ عُمَيْرًا مَوْلَی ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَقْبَلْتُ أَنَا وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَسَارٍ مَوْلَی مَيْمُونَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی دَخَلْنَا عَلَی أَبِي جُهَيْمِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ الصِّمَّةِ الْأَنْصَارِيِّ فَقَالَ أَبُو الْجُهَيْمِ الْأَنْصَارِيُّ أَقْبَلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ نَحْوِ بِئْرِ جَمَلٍ فَلَقِيَهُ رَجُلٌ فَسَلَّمَ عَلَيْهِ فَلَمْ يَرُدَّ عَلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی أَقْبَلَ عَلَی الْجِدَارِ فَمَسَحَ بِوَجْهِهِ وَيَدَيْهِ ثُمَّ رَدَّ عَلَيْهِ السَّلَامَ

یحیی بن بکیر، لیث، جعفر بن ربیعہ، اعرج (ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے آزاد کردہ غلام) ، عمیر روایت کرتے ہیں کہ میں اور عبداللہ بن یسار حضرت میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ زوجہ النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے آزاد شدہ غلام ابوجہیم بن حارث بن صمہ انصاری کے پاس گئے، ابوجہیم نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بیر جمل کی طرف سے آرہے تھے، آپ کو ایک شخص مل گیا، اس نے آپ کو سلام کیا، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس جواب نہیں دیا، بلکہ آپ دیوار کی طرف متوجہ ہوئے اور اس سے اپنے منہ اور ہاتھوں کا مسح فرمایا پھر اسے سلام کا جواب دیا۔

Narrated Abu Juhaim Al-Ansari: The Prophet came from the direction of Bir Jamal. A man met him and greeted him. But he did not return back the greeting till he went to a (mud) wall and smeared his hands and his face with its dust (performed Tayammum) and then returned back the greeting.

یہ حدیث شیئر کریں