صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ ایمان کا بیان ۔ حدیث 35

جہاد کرنا ایمان کا جزو ہے۔

راوی: حرمی بن حفص , عبدالواحد , عمارہ , ابوزرعہ بن عمر بن جریر , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا حَرَمِيُّ بْنُ حَفْصٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ قَالَ حَدَّثَنَا عُمَارَةُ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو زُرْعَةَ بْنُ عَمْرِو بْنِ جَرِيرٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ انْتَدَبَ اللَّهُ عَزَّوَجَلَّ لِمَنْ خَرَجَ فِي سَبِيلِهِ لَا يُخْرِجُهُ إِلَّا إِيمَانٌ بِي وَتَصْدِيقٌ بِرُسُلِي أَنْ أُرْجِعَهُ بِمَا نَالَ مِنْ أَجْرٍ أَوْ غَنِيمَةٍ أَوْ أُدْخِلَهُ الْجَنَّةَ وَلَوْلَا أَنْ أَشُقَّ عَلَی أُمَّتِي مَا قَعَدْتُ خَلْفَ سَرِ يَّةٍ وَلَوَدِدْتُ أَنِّي أُقْتَلُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ ثُمَّ أُحْيَی ثُمَّ أُقْتَلُ ثُمَّ أُحْيَی ثُمَّ أُقْتَلُ

حرمی بن حفص، عبدالواحد، عمارہ، ابوزرعہ بن عمر بن جریر، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے راوی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ اس شخص کے لئے جو اس کی راہ میں (جہاد کرنے کو) نکلے اور اس کو اللہ تعالیٰ پر ایمان رکھنے اور اس کے پیغمبروں کی تصدیق ہی نے (جہاد پر آمادہ کر کے) گھر سے نکالا ہو، اس امر کا ذمہ دار ہوگیا ہے کہ یا تو میں اسے اس ثواب یا مال غنیمت کے ساتھ واپس کروں گا، جو اس نے جہاد میں پایا ہے، یا اسے (شہید بنا کر) جنت میں داخل کردوں گا اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں کہ اگر میں اپنی امت پر دشوار نہ سمجھتا تو (کبھی) چھوٹے لشکر کے ہمراہ جانے سے بھی دریغ نہ کرتا، کیوں کہ میں یقینا اس بات کو پسند کرتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ کی راہ میں مارا جاؤں پھر زندہ کیا جاؤں، پھر مارا جاؤں پھر زندہ کیا جاؤں، پھر مارا جاؤں۔

Narrated Abu Huraira: The Prophet said, "The person who participates in (Holy battles) in Allah's cause and nothing compels him to do so except belief in Allah and His Apostles, will be recompensed by Allah either with a reward, or booty (if he survives) or will be admitted to Paradise (if he is killed in the battle as a martyr). Had I not found it difficult for my followers, then I would not remain behind any sariya going for Jihad and I would have loved to be martyred in Allah's cause and then made alive, and then martyred and then made alive, and then again martyred in His cause."

یہ حدیث شیئر کریں