صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 360

جبہ شامیہ میں نماز پڑھنے کا بیان، حسن بصری نے کہا کہ ان کپڑوں میں نماز پڑھنا جن کو مجوس بنتے ہیں کچھ حرج نہیں ہے، معمر نے کہا ہے کہ میں نے زہری کو یمن کے وہ کپڑے پہنے دیکھا، جو پیشاب سے رنگے جاتے تھے اور علی بن ابی طالب نے بے دھوئے کپڑے میں نماز پڑھی

راوی: یحیی , ابومعاویہ , اعمش , مسلم , مسروق , مغیرہ بن شعبہ

حَدَّثَنَا يَحْيَی قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ مُسْلِمٍ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ مُغِيرَةَ بْنِ شُعْبَةَ قَالَ کُنْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ فَقَالَ يَا مُغِيرَةُ خُذْ الْإِدَاوَةَ فَأَخَذْتُهَا فَانْطَلَقَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی تَوَارَی عَنِّي فَقَضَی حَاجَتَهُ وَعَلَيْهِ جُبَّةٌ شَأْمِيَّةٌ فَذَهَبَ لِيُخْرِجَ يَدَهُ مِنْ کُمِّهَا فَضَاقَتْ فَأَخْرَجَ يَدَهُ مِنْ أَسْفَلِهَا فَصَبَبْتُ عَلَيْهِ فَتَوَضَّأَ وُضُوئَهُ لِلصَّلَاةِ وَمَسَحَ عَلَی خُفَّيْهِ ثُمَّ صَلَّی

یحیی ، ابومعاویہ، اعمش، مسلم، مسروق، مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ ایک سفر میں تھا، آپ نے فرمایا کہ اے مغیرہ! پانی کا برتن اٹھا دو، تو میں نے اٹھا دیا، پھر آپ چلے یہاں تک مجھ سے چھپ گئے اور آپ نے اپنی ضرورت رفع کی، (اس وقت) آپ کے (جسم) پر جبہ شامیہ تھا آپ اپنا ہاتھ اس کی آستین سے نکالنے لگے، تو وہ تنگ ہونے کی وجہ سے اوپر نہ چڑھا، لہذا آپ نے اپنے ہاتھ کو اس کے اندر سے نکالا، پھر میں نے آپ (کے اعضاء شریفہ) پر پانی ڈالا اور آپ نے نماز کے وضو کی طرح وضو فرمایا: اور آپ نے موزوں پر مسح کیا، پھر نماز پڑھی۔

Narrated Mughira bin Shu'ba: Once I was traveling with the Prophet and he said, "O Mughira! Take this container of water." I took it and Allah's Apostle went far away till he disappeared. He answered the call of nature and was wearing a Syrian cloak. He tried to take out his hands from its sleeve but it was very tight so he took out his hands from under it. I poured water and he performed ablution like that for prayers and passed his wet hands over his Khuff (leather socks) and then prayed.

یہ حدیث شیئر کریں