صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ ایمان کا بیان ۔ حدیث 42

اللہ کے نزدیک سب سے زیادہ محبوب وہ کام ہے جو ہمیشہ کیا جائے

راوی: محمد بن مثنی , یحیی , ہشام , عروہ , عائشہ

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ هِشَامٍ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ عَلَيْهَا وَعِنْدَهَا امْرَأَةٌ قَالَ مَنْ هَذِهِ قَالَتْ فُلَانَةُ تَذْکُرُ مِنْ صَلَاتِهَا قَالَ مَهْ عَلَيْکُمْ بِمَا تُطِيقُونَ فَوَاللَّهِ لَا يَمَلُّ اللَّهُ حَتَّی تَمَلُّوا وَکَانَ أَحَبَّ الدِّينِ إِلَيْهِ مَادَامَ عَلَيْهِ صَاحِبُهُ

محمد بن مثنی، یحیی، ہشام، عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (ایک مرتبہ) ان کے پاس آئے اور ان کے پاس (اس وقت) کوئی عورت بیٹھی ہوئی تھی آپ نے پوچھا کہ کون ہے؟ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بولیں کہ یہ فلاں عورت ہے (اور) اس کی نماز (کی کثرت) کا حال بیان کرنے لگیں آپ نے فرمایا کہ ٹھہرو (دیکھو) تم اتنے اعمال کی ذمہ داری اپنے اوپر لو جن کی (ہمیشہ کرنے کی) تم کو طاقت ہو اس لئے کہ (اللہ ثواب دینے سے) نہیں تھکتا تاوقتیکہ تم عبادت کرنے سے تھک جاؤ اور اللہ کے نزدیک (سب سے) زیادہ محبوب وہ دین (کا کام) ہے جس کو کرنے والا ہمیشہ کر سکے۔

Narrated 'Aisha: Once the Prophet came while a woman was sitting with me. He said, "Who is she?" I replied, "She is so and so," and told him about her (excessive) praying. He said disapprovingly, "Do (good) deeds which is within your capacity (without being overtaxed) as Allah does not get tired (of giving rewards) but (surely) you will get tired and the best deed (act of Worship) in the sight of Allah is that which is done regularly."

یہ حدیث شیئر کریں