صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 431

عورت کا مسجد میں سونے کا بیان

راوی: عبید بن اسماعیل , ابواسامہ , ہشام , عروہ , عائشہ

حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ وَلِيدَةً کَانَتْ سَوْدَائَ لِحَيٍّ مِنْ الْعَرَبِ فَأَعْتَقُوهَا فَکَانَتْ مَعَهُمْ قَالَتْ فَخَرَجَتْ صَبِيَّةٌ لَهُمْ عَلَيْهَا وِشَاحٌ أَحْمَرُ مِنْ سُيُورٍ قَالَتْ فَوَضَعَتْهُ أَوْ وَقَعَ مِنْهَا فَمَرَّتْ بِهِ حُدَيَّاةٌ وَهُوَ مُلْقًی فَحَسِبَتْهُ لَحْمًا فَخَطِفَتْهُ قَالَتْ فَالْتَمَسُوهُ فَلَمْ يَجِدُوهُ قَالَتْ فَاتَّهَمُونِي بِهِ قَالَتْ فَطَفِقُوا يُفَتِّشُونَ حَتَّی فَتَّشُوا قُبُلَهَا قَالَتْ وَاللَّهِ إِنِّي لَقَائِمَةٌ مَعَهُمْ إِذْ مَرَّتْ الْحُدَيَّاةُ فَأَلْقَتْهُ قَالَتْ فَوَقَعَ بَيْنَهُمْ قَالَتْ فَقُلْتُ هَذَا الَّذِي اتَّهَمْتُمُونِي بِهِ زَعَمْتُمْ وَأَنَا مِنْهُ بَرِيئَةٌ وَهُوَ ذَا هُوَ قَالَتْ فَجَائَتْ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَسْلَمَتْ قَالَتْ عَائِشَةُ فَکَانَ لَهَا خِبَائٌ فِي الْمَسْجِدِ أَوْ حِفْشٌ قَالَتْ فَکَانَتْ تَأْتِينِي فَتَحَدَّثُ عِنْدِي قَالَتْ فَلَا تَجْلِسُ عِنْدِي مَجْلِسًا إِلَّا قَالَتْ وَيَوْمَ الْوِشَاحِ مِنْ أَعَاجِيبِ رَبِّنَا أَلَا إِنَّهُ مِنْ بَلْدَةِ الْکُفْرِ أَنْجَانِي قَالَتْ عَائِشَةُ فَقُلْتُ لَهَا مَا شَأْنُکِ لَا تَقْعُدِينَ مَعِي مَقْعَدًا إِلَّا قُلْتِ هَذَا قَالَتْ فَحَدَّثَتْنِي بِهَذَا الْحَدِيثِ

عبید بن اسماعیل، ابواسامہ، ہشام، عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا روایت کرتی ہیں کہ عرب کے کسی قبیلے کی ایک حبشی لونڈی تھی، انہوں نے اسے آزاد کردیا تھا، مگر وہ ان کے ساتھ رہا کرتی تھی، وہ بیان کرتی ہے کہ (ایک مرتبہ) اسی قبیلے کے لوگوں کی لڑکی باہر نکلی اور اس (کے جسم) پر سرخ چمڑے کی ایک حمائل تھی، کہتی ہے کہ اسے اس نے خود اتارا، یا وہ اس سے گر پڑی، پھر ایک چیل اس کی طرف سے گذری اور وہ حمائل پڑی ہوئی تھی، چیل نے اسے گوشت سمجھا اور جھپٹ لے گئی، وہ کہتی ہے کہ ان لوگوں نے اس کی تلاش کی، مگر اسے نہ پایا، تو مجھے اس کی چوری سے متہم کیا، کہتی ہے کہ وہ لوگ میری تلاشی لینے لگے، یہاں تک کہ اس کی شرمگاہ کو بھی دیکھا، وہ کہتی ہے کہ اللہ کی قسم میں ان کے پاس کھڑے ہی تھی، کہ ناگاہ وہ چیل گذری اور اس نے اس ہار کو ڈال دیا، وہ ان کے درمیاں میں آکر کہتی ہے کہ میں نے کہا یہی وہ ہار ہے، جس کے ساتھ تم نے مجھے متہم کیا تھا، تم نے بدگمانی کی، حالانکہ میں اس سے بری تھی، عائشہ کہتی ہیں پھر وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر اسلام لے آئی، عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں کہ مسجد میں اس کا ایک خیمہ تھا، یا (یہ کہا کہ) ایک چھوٹا سا حجرہ تھا، وہ میرے پاس آیا کرتی تھی اور مجھ سے باتیں کیا کرتی تھی، میرے پاس جب وہ بیٹھتی تو یہ ضرور کہتی کہ حمائل والا دن تمہارے پرودگار کی عجیب قدرتوں میں سے ہے، سنو! اس نے مجھے کفر کے شہر سے نجات دی ہے، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں میں نے اس سے کہا کہ یہ کیا بات ہے کہ جب کبھی تم میرے پاس بیٹھتی ہو، تو یہ ضرور کہتی ہو، عائشہ کہتی ہیں، اس پر اس نے مجھ سے یہ قصہ بیان کیا۔

Narrated 'Aisha: There was a black slave girl belonging to an 'Arab tribe and they manumitted her but she remained with them. The slave girl said, "Once one of their girls (of that tribe) came out wearing a red leather scarf decorated with precious stones. It fell from her or she placed it somewhere. A kite passed by that place, saw it lying there and mistaking it for a piece of meat, flew away with it. Those people searched for it but they did not find it. So they accused me of stealing it and started searching me and even searched my private parts." The slave girl further said, "By Allah! While I was standing (in that state) with those people, the same kite passed by them and dropped the red scarf and it fell amongst them. I told them, 'This is what you accused me of and I was innocent and now this is it.' “‘Aisha added: That slave girl came to Allah's Apostle and embraced Islam. She had a tent or a small room with a low roof in the mosque. Whenever she called on me, she had a talk with me and whenever she sat with me, she would recite the following: "The day of the scarf (band) was one of the wonders of our Lord, verily He rescued me from the disbelievers' town.’Aisha added: "Once I asked her, 'what is the matter with you? Whenever you sit with me, you always recite these poetic verses.' On that she told me the whole story. "

یہ حدیث شیئر کریں