مسجد کے منبر پر خرید وفروخت کا ذکر ( جائز ہے )
راوی: علی بن عبداللہ , سفیان , یحیی , عمرہ , عائشہ
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ يَحْيَی عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ أَتَتْهَا بَرِيرَةُ تَسْأَلُهَا فِي کِتَابَتِهَا فَقَالَتْ إِنْ شِئْتِ أَعْطَيْتُ أَهْلَکِ وَيَکُونُ الْوَلَائُ لِي وَقَالَ أَهْلُهَا إِنْ شِئْتِ أَعْطَيْتِهَا مَا بَقِيَ وَقَالَ سُفْيَانُ مَرَّةً إِنْ شِئْتِ أَعْتَقْتِهَا وَيَکُونُ الْوَلَائُ لَنَا فَلَمَّا جَائَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَکَّرَتْهُ ذَلِکَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ابْتَاعِيهَا فَأَعْتِقِيهَا فَإِنَّ الْوَلَائَ لِمَنْ أَعْتَقَ ثُمَّ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی الْمِنْبَرِ وَقَالَ سُفْيَانُ مَرَّةً فَصَعِدَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی الْمِنْبَرِ فَقَالَ مَا بَالُ أَقْوَامٍ يَشْتَرِطُونَ شُرُوطًا لَيْسَ فِي کِتَابِ اللَّهِ مَنْ اشْتَرَطَ شَرْطًا لَيْسَ فِي کِتَابِ اللَّهِ فَلَيْسَ لَهُ وَإِنْ اشْتَرَطَ مِائَةَ مَرَّةٍ قَالَ عَلِيٌّ قَالَ يَحْيَی وَعَبْدُ الْوَهَّابِ عَنْ يَحْيَی عَنْ عَمْرَةَ نَحْوَهُ وَقَالَ جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ عَنْ يَحْيَی قَالَ سَمِعْتُ عَمْرَةَ قَالَتْ سَمِعْتُ عَائِشَةَ وَرَوَاهُ مَالِکٌ عَنْ يَحْيَی عَنْ عَمْرَةَ أَنَّ بَرِيرَةَ وَلَمْ يَذْکُرْ صَعِدَ الْمِنْبَرَ الی آخره
علی بن عبداللہ ، سفیان، یحیی ، عمرہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا روایت کرتی ہیں کہ بریرہ اپنی کتابت کے بارے میں مجھ سے سوال کرنے میرے پاس آئیں، تو حضرت عائشہ نے کہا کہ اگر تم چاہو تو میں (تمہاری قیمت) تمہارے لوگوں کو دے دوں (اور تمہیں آزاد کر دوں) لیکن ولاء (کا حق) میرے لئے ہوگا، (بریرہ سے) کہا اگر تم چاہو تو جو کچھ باقی ہو اسے رہنے دو، (اور سفیان کبھی یوں) کہتے تھے اگر تم چاہو تو اسے آزاد کردوں، لیکن ولاء (کاحق) ہمیں ہوگا، جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آئے، تو میں نے آپ سے اس کا ذکر کیا، آپ نے فرمایا کہ تم انہیں خرید کرلو، پھر انہیں آزاد کرلو، اور ولاء تو اسی کے لئے ہوتی ہے، جو آزاد کرے، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر چڑھ گئے، پھر فرمایا کہ ان لوگوں کا کیا حال ہے، جو ایسی شرطیں کرتے ہیں جو کتاب اللہ میں نہیں ہیں (یاد رکھو) جو شخص ایسی شرط کرے کہ وہ کتاب اللہ میں نہ ہو تو وہ اس کو نہ ملے گی اگرچہ سو بار شرط کرے۔
Narrated 'Aisha: Barira came to seek my help regarding her manumission. I told herself you like I would pay your price to your masters but your Al-Wala(1) would be for me." Her masters said, "If you like, you can pay what remains (of the price of her manumission), (Sufyan the sub-narrator once said), or if you like you can manumit her, but her (inheritance) Al-Wala would be for us.”When Allah's Apostle came, I spoke to him about it. He said, "Buy her and manumit her. No doubt Al-Wala(1) is for the manumitted." Then Allah's Apostle stood on the pulpit (or Allah's Apostle ascended the pulpit as Sufyan once said), and said, "What about some people who impose conditions which are not present in Allah's Book (Laws)? Whoever imposes conditions which are not in Allah's Book (Laws), his conditions will be invalid even if he imposed them a hundred times."
